خاتون ایس پی او گرفتار،ملی ٹینسی کو بڑھاوادینے کاالزام

0
0

سائمہ اختر کو جائز سوالات پوچھنے پر گرفتار کیا گیا ہے: محبوبہ مفتی
یواین آئی

 

سرینگر؍؍پولیس نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک خاتون سپیشل پولیس افسر (ایس پی او) کو ملی ٹنسی کو گلوریفائی کرنے کے پاداش میں نوکری سے بر طرف کر کے گرفتار کیا ہے۔ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 14 اپریل کو جنگجوؤں کے چھپنے کی اطلاع موصول ہونے پر سیکورٹی فورسز نے ضلع کولگام کے فرصل علاقے کے کریوا محلے کا محاصرہ کر کے تلاشی آپریشن شروع کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ آپریشن کے دوران سائمہ اختر دختر غلام نبی راہ ساکن فرصل نامی خاتون نے تلاشی ٹیم کی کارروائیوں میں رکاوٹیں پیدا کیں۔بیان کے مطابق مذکورہ خاتون نے تلاشی پارٹی کی مزاحمت کی اور ملی ٹنسی کو بڑھاوا دینے کے حق میں باتیں کیں۔ بیان میں کہا کہ سائمہ اختر نے اپنے ذاتی موبائل فون سے ایک ویڈیو بھی اٹھایا اور اس کو تلاشی آپریشن میں رخنہ ڈالنے کے غرض سے سوشل میڈیا پر وائرل بھی کیا۔موصوف ترجمان نے بیان میں کہا کہ اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ خاتون کو نوکری سے برطرف کیا گیا اور اس کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں پولیس اسٹیشن یاری پورہ میں ایک کیس درج کر کے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ کولگام کی رہنے والی سائمہ اختر کے خلاف اس وجہ سے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے مکان کی بلاوجہ تلاشی لینے پر سکیورٹی فورسز سے جائز سوالات پوچھے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نئے کشمیر میں ظلم کی انتہا یہ ہے کہ خواتین کو بھی بخشا نہیں جاتا ہے۔محبوبہ مفتی نے جمعے کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘کولگام کی رہنے والی سائمہ اختر پر اس وجہ سے یو اے پی اے لگایا گیا کیونکہ اس نے اپنے مکان کی بغیر کسی وجوہات کے بار بار تلاشی لینے پر جائز سوالات پوچھے۔ بظاہر سائمہ اپنی بیمار والدہ کی وجہ سے پریشان ہیں۔ جب بات ظلم کی ہو تو نئے کشمیر میں خواتین کو بھی نہیں بخشا جاتا ہے’۔بتا دیں کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں سائمہ، جو محکمہ پولیس میں بحیثیت خاتون سپیشل پولیس افسر (ایس پی او) کام کر رہی تھیں، کو اپنے مکان کے صحن میں سکیورٹی فورسز پر چیختے سنا جا سکتا ہے۔انہیں ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے: ‘روز روز یہ کیا ہو رہا ہے؟ ہمیں سحری بھی کھانے نہیں دی۔ جوتے سمیت اندر آتے ہو۔ میری ماں بیمار ہے، اگر اسے کچھ ہوا یاد رکھنا۔ پچھلی بار بھی میری ماں اکیلی تھی اور یہ لوگ آئے تھے، کیا کرنے آئے تھے؟’۔تاہم ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے سائمہ اختر کو گرفتار کر کے انہیں نوکری سے بر طرف کر دیا ہے۔ سائمہ کے خلاف پولیس تھانہ یاری پورہ کولگام میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے حوالے سے قانون کی دفعہ 13 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں ان پر ملی ٹنسی کو ‘گلوریفائی’ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 14 اپریل کو جنگجوؤں کے چھپنے کی اطلاع موصول ہونے پر سیکورٹی فورسز نے ضلع کولگام کے فرصل علاقے کے کریوا محلے کا محاصرہ کر کے تلاشی آپریشن شروع کیا۔بیان میں کہا گیا کہ آپریشن کے دوران سائمہ اختر دختر غلام نبی راہ ساکن فرصل نامی خاتون نے تلاشی ٹیم کی کارروائیوں میں رکاوٹیں پیدا کیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا