غیر معمولی کووڈ اضافے کے سبب دربار موو 2021 کو موخر کیا گیا

0
0

سیکرٹریٹ جموں اور سرینگر میں بیک وقت ای آفس کے ذریعے موثر انداز میں کام کرے گا
لازوال ڈیسک

جموں ؍؍کووڈ معاملوں میں خطر ناک اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے حکومت نے آج دربارموو 2021 کو موخر کرنے اور اس کے وسائل کو وبائی امراض کی روکتھام کیلئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سیکرٹریٹ جموں اور سرینگر کے دونوں دارالحکومتوں میں اپنے ای آفس کے ذریعے کام جاری رکھے گا تا کہ عوام کو کسی بھی دارالحکومت میں کوئی دشواری پیش نہ آئے ۔ ڈبل سیکرٹریٹ کا کام عوام کی طویل فاصلاتی سفر کی ضرورت کو کم کرنے کے دوران یو ٹی انتظامیہ بلا تعطل کام کو یقینی بنائے گا ۔ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں یہ مشاہدہ کیا گیا کہ 30 اپریل سے دربار دفاتر کی سرینگر میں مکمل تبدیلی جموں و کشمیر میں کووڈ کنٹرول کی کوششوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ۔ ملک کی دوسری جگہوں پر بھی مرکزی علاقوں میں کووڈ معاملوں کی تعداد زیادہ ہے اور موثر مانیٹرنگ اور کنٹرول کیلئے بلا روک ٹوک توجہ کی ضرورت ہے ۔ حکومت نے انتظامی سیکریٹریوں کو ہدایت دی کہ وہ ای ۔ آفس کے ذریعہ ورچول دفاتر کے انعقاد کیلئے ایک مضبوط طریقہ کار وضع کریں اور دونوں دارالحکومت کے شہروں میں آن لائین /الیکٹرانک /ویڈیو کانفرنسنگ /مواصلات کے دیگر طریقوں کا استعمال کریں ۔ جموں و کشمیر سیکرٹریٹ نے پہلے ہی ای آفس پروجیکٹ کو آگے بڑھاتے ہوئے پیپر لیس آفس میں تبدیل کر دیا ہے ۔ اس طرح زیادہ تر سرکاری ریکارڈ ویب کلاؤڈ پر دستیاب ہے جس تک توثیق شدہ ملازمین کے اکاؤنٹس کے ذریعے کہیں بھی، کسی بھی وقت اسانی سے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے ۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ جی اے ڈی موو ایچ او ڈیز سے متعلق احکامات جاری کرے گی ، جن کو ای آفس شفٹ کرنے کی ضرورت ہو گی ۔ اس کا اطلاق کچھ کو چھوڑ کر تمام ایچ او ڈیز پر ہو گا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا