سیڑھی چوہانہ کی عوام پانی کی بوند بوند کو ترسے

0
0

طفل وخواتین سہہ رہے ہیں جل شکتی کی ہر سختی!!
ریاض ملک

منڈی ؍؍ ضلع پونچھ کی تینوں تحصیلوں کی سرحد پر واقعہ گاوں سیڑھی چوہانہ جس میں پانی کی شدید قلت ہے۔ جہاں پائپیں تو گھر گھر زمین کے آوپر سے پہنچائی گئی ہیں۔ لیکن ان میں پانی نہیں آتاہے۔ پنچائیت سیڑھی چوہانہ کے چار محلہ جات بالکل پانی سے محروم ہیں۔یہاں تک کہ ان لوگوں کو موت اور شادی بیاہ کے موقعہ پر بھی پانی نہیں دیاجاتاہے۔ مرد خواتین بزرگ بچے دو تین کلومیٹر دور دریا سرن سے پانی لاتے ہیں۔اگر چہ انتظامیہ کی جانب سے یہ اعلان کیاگیاہے کہ 2022تک ہر گھر میں پانی دیاجائیگا۔تاحال یہ اسکیم اعلانات تک ہی محدود ہے۔ محمد دین بزرگ جس کا بیٹا گزشتہ دنوں فوت ہوچکا ہے۔ان کا کہناتھاکہ ہم نے گھوڑوں پر دریاسے پانی لاکر ماتم کے دن گزراے یہاں تک کہ میت کے غسل کے لئے بھی پانی میسر نہ ہوسکا دریا سے لاکرکر غسل کا بندوبست کیاگیا۔ جہاں موت کے موقعہ پر یا کہ میت کے غسل کے لئے پانی میسر نہیں وہ عوام کس طرح اپنے ملک کی جمہوریت اور اپنے ملازمین پر ناز کرے افسوس صد افسوس ایسے محکمہ جل شکتی کے جس کے ہوتے لوگ پانی کو ترسیں۔مزید جاوید احمد لون نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ جل شکتی پر عوام کی پریشانی کا کوئی اثر نہیں۔مقامی لائین مین بھی ذاتی مفاد کی خاطر عوام کا استحصال کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔پنچائیت سیڑھی چوہانہ کے لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے ملازمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ یہاں موت کے موقعہ پر بھی پانی نہیں دیاجاتاہے۔ جبکہ لفٹ اسکیم کے تحت آنے والا سارا پانی ایک چشمہ کا سارا پانی اور یہاں تین الگ الگ پانی کے لئے بنانے گئے ٹنکوں کا پانی ایک محلہ کو ہی پانی دیاجارہاہے۔ جبکہ چار محلوں کے لئے جانے والی پائیپ لائین سے بھی جہاں وافر مقدار میں پانی موجود ہے۔ وہاں اسکول میں یہاں ہماری لائین سے کنیکشن رات کے وقت میں لگادیاگیا۔ اور جو کچھ امید تھی کہ پانی کبھی تو ملے گا اب تک وہ پانی نہیں بلکہ ہم لوگ بارش کا پانی جمع کرکے اپنے گھریلوں استعمال میں لاتے ہیں۔لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ جلد از جلد سیڑھی چوہانہ کی عوام کے ساتھ انصاف کا معاملہ کرکے پانی فراہم کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے کہاکہ یہاں سے یاتو ان لائین مینوں کو تبدیل کیاجائے پھر انکے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔اور لفٹ سکیم کا پانی چاروں محلہ جات کو دیا جائے۔ اسکول کا پانی جو غیر قانونی اور غیر فطری لگایاگیاہے اس کو کاٹ کر قریب بنے ٹنک ہاشمی سے دیاجائے۔ تاکہ محلہ بکروالاں محلہ لوناں محلہ چوہانہ اور محلہ قریشیاں کی عوام مزید پریشانیوں سے دوچار نہ ہو۔ان کے علاوہ محمد حفیظ چوہان ،محمد شفع، محمد حسین وغیرہ کئی لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہیکہ وہ مداخلت کرکے سیڑھی چوہانہ کی عوام کو پانی کی قلت سے نجات دلائیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا