لیفٹیننٹ گورنر نے ’’بلاک دیوس ‘‘ کے ایک حصہ کے طور پر ہیرا نگر کا دورہ کیا

0
0

حکومت ایک سہولت کار ۔ ترقیاتی عمل کو تیز کرنے کیلئے جن بھاگیہ داری لازمی : ایل جی سنہا
7.52 کروڑ روپے کی واٹر سپلائی سکیموں ، 50 لاکھ روپے کی لاگت سے سی ایف سی عمارت ، جی ایچ ایس کور پُنوں مرہین کو 40 لاکھ روپے سے اپ گریڈ کرنے کا ای افتتاح کیا
لازوال ڈیسک

کٹھوعہ؍؍عوامی شکایات کے ازالے کیلئے بلاک دیوس کے پلیٹ فارم کی پہلی بار تشخیص کرنے اور عوام کو فراہم کی جانے والی مختلف سرکاری خدمات اور فلاحی منصوبوں کے تحت زمینی سطح پر جائیزہ لینے کیلئے لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے آج ہیرا نگر کٹھوعہ کے بلاک دیوس میں حصہ لیا ۔ لیفٹیننٹ گورنر کا یہ دورہ خطے میں پانی کی فراہمی کو بڑھانے کیلئے ایک اور سنگِ میل ثابت ہوا ، جس میں لیفٹیننٹ گورنر نے 7.52 کروڑ روپے کی 4 واٹر سپلائی سکیموں کا ای افتتاح کیا ۔ اس کے علاوہ 90 لاکھ روپے کی لاگت سے دیگر ترقیاتی پروجیکٹوں کا بھی ای افتتاح کیا ۔ ابتداء میں لفٹینٹ گورنر نے مختلف محکموں کی طرف سے لگائے گئے سٹالوں کا معائینہ کیا اور ان سے متعلق شکایات اور متعلقہ محکموں کی طرف سے ان کے ازالے کیلئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں دریافت کیا ۔ بلاک دیوس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ اس کا مقصد مختلف محکموں کی عوامی بہبود کی خدمات کو ایک ہی جگہ پر دستیاب کر کے عوام کی مشکلات اور مسائل کو دور کرنا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ تمام فلاحی منصوبوں سے بخوبی واقف ہوں اور لوگوں کی مشکلات کو دور کرنے کیلئے اپنی پوری کوششیں کریں ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی شکایات کا ازالہ نہ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت تمام مشکلات کو دور کرنے ، خدمات اور فلاحی منصوبوں کو عوام تک قابلِ رسائی کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بنیادی ضروریات کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے مشن موڈ پر کام کر رہی ہے ۔ سرحدی علاقوں میں رہنے والے کسانوں اور آبادی کے مسائل کے بارے میں لفٹینٹ گورنر نے یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا ۔ حکومت کی طرف سے کسانوں کی فلاح کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ متعدد قوانین میں نرمی کی گئی ہے جس کے تحت اب کسان مختلف سرکاری فلاحی سکیموں اور پروگراموں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو پابندیاں عائد کرنے کی وجہ سے پہلے دستیاب نہیں تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کیلئے حال ہی میں منظور شدہ سب سے زیادہ 108621 کروڑ روپے کے بجٹ میں پی ڈبلیو ڈی ( آر اینڈ بی ) ، بجلی ، پی ایچ ای ، سیاحت وغیرہ سمیت تمام شعبوں میں بجٹ کی مختص رقم میں بڑی مقدار میں اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ نچلی سطح کے جمہوری نظام کو بااختیار اور مضبوط بنانے پر لفٹینٹ گورنر نے زور دیا کہ کام ، فنکشنری ، فائنانس اور فرایم ورک پنچائت کو موثر انداز میں چلانے میں مدد کرتے ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے ہر پنچایت کو ترقیاتی مقاصد کیلئے ایک کروڑ روپے دستیاب رکھنے کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام پنچائتوں کیلئے جلد از جلد پنچائت بھون بھی تعمیر کئے جائیں گے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہر ڈی ڈی سی کے لئے دس کروڑ روپے کی رقم فراہم رکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پنچایتوں اور بلاکوں کو بھی فنڈس مختص کئے جارہے ہیں۔اِس موقعہ پر بڑی تعداد میں ڈی ڈی سی ممبران اور پی آر آئی نمائندے موجود تھے۔ اُنہوں نے جموں و کشمیر میں تین درجے کے پنچایتی راج نظام کو بااِختیار بنانے پر لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت والی اِنتظامیہ کا شکریہ اَدا کیا۔ اِس موقعہ پر ڈی ڈی سی چیئر پرسن کٹھوعہ کرنل مہان سنگھ اور ڈی ڈی سی وائس چیئرپرسن رگھونندن سنگھ نے اَپنے اَپنے خیالا ت کا اِظہار کیا۔اُنہوں نے حکومت عوام کی اُمیدوں اور اُمنگوں پر سنجیدہ ہونے کے علاوہ خطے کی ترقیاتی ضروریات اور عوامی مسائل سے آگاہ کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ڈپٹی کمشنر کو خطے کی فوری ترقیاتی ضروریات کو حل کرنے کے لئے ایک جامع ترقیاتی منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی۔اُنہوں نے متعلقہ اَفسران کو مزید ہدایت دی کہ وہ ایس ای ایچ اے ٹی سکیم کے تحت گولڈن کارڈوں کی تقسیم کے عمل میں سرعت لائیں۔جان بھگی داری کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے حکومت کو عوام کے لئے سہولیت کار قرار دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ عوام اور عوامی نمائندوں کو خود فیصلہ کرنا ہوگا کہ ان کی ضروریات کی بنیاد پر ان کے علاقے میں کیا ترقی کی جانی چاہئے اور کام پر عمل آوری کی نگرانی کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ28,400 کروڑ روپے کی بے مثال نئی صنعتی ترقیاتی سکیم سے مزید روزگار پیدا ہوگا۔ ہم آنے والے دو برسوں میں 20,000کروڑسے25,000کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی توقع کررہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ تیزرفتار بھرتی عمل کے ذریعے24,000 اسامیوں کو پُرکیا جارہا ہے۔شفافیت، جواب دہی اور ذمہ داری کو حکومت کا بنیادی مقصد قرار دیتے ہوئے لیفٹیننٹ حکومت نے کہا کہ تمام اِنتظامی سطح پر ترقیاتی کاموں کی پیش رفت کا باقاعدہ جائزہ لینے اور نگرانی کی جارہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تمام محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بغیر کاغذ اور کم سے کم انسانی انٹرفیس گورننس کے قیام کے لئے جلد از جلد اَپنے اَپنے دفتر کو فعال بنائے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ علاقے میں پانی کی فراہمی کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے یوٹی کے 13 اضلاع میں ’’ ہر گھر نل سے جل‘‘ کے تحت 100 فیصد ہدف امسال مکمل ہوگا۔اُنہوں نے کہاکہ حال ہی میں تحصیل ہیرا نگر کے 12 دیہات اور تحصیل مارہین کے 5 دیہات کو سرحدی دیہات
کے طور پر اعلان کیا گیا ہے ۔’آزادی کا امرت مہااُتسو‘ کی جاری تقریبات کا ذکر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بریگیڈئیر راجندر سنگھ ، مقبول شیروانی ، محترمہ مالی کی ہمت اور بہادری کی کہانیاں اور ہر علاقے کے غیر منظم ہیرو کو سکولوں میں بتایا جائے گا اور انہیں نصاب میں بھی شامل کیا جارہا ہے تاکہ نوجوان پود کو ان کی قربانیوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے تمام احتیاطی تدابیر اورکووِڈ سے متعلقہ ایس او پیز پر عمل کرنے کے علاوہ تمام لوگوں کو بھی کووِڈ مخالف ویکسین لگوانے کے لئے کہا۔بعد میں لیفٹیننٹ گورنر نے مختلف محکمہ جاتی سکیموں کے تحت مستحقین کو مختلف اَسناد اور منظورنامے تقسیم کئے۔ اِس موقعہ پرمالی امداد کے تحت میریج اسسٹنٹس سکیم ،لاڈلی بیٹی سکیم کے پاس بک ، مائیکرو ڈیبٹ کارڈس ، ٹیبلٹ کمپیوٹروں ، سکول بیگس مستحق اَفرادمیں فراہم کئے گئے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے سبسڈی والے لیزر لینڈ لیولر اور کمبائن ہارویسٹر کی چابیاں بھی مستفید افراد کو تقسیم کئے۔دریں اثنأ لیفٹیننٹ گورنر نے ڈی ڈی سی ممبران ، بی ڈی سی چیئرپرسن ، ممبران ، سرپنچوں ، پی آر آئی نمائندوں سے تبادلہ خیال کیا اور ان کے مسائل اور مطالبات سنے۔اِس موقعہ پر ڈویژنل کمشنر جموں ڈاکٹر راگھو لنگر ، ڈپٹی کمشنر کٹھوعہ راہل یادو، عوامی نمائندے اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔آج جن منصوبوں کااِی۔ اِفتتاح کیا گیا ان میں پنچایت گڈیال بلاک ہیرا نگر میں واٹر سپلائی سکیم گڈیال جس کی لاگت 1.15 کروڑ ، واٹر سپلائی سکیم ، کوری قصبہ میں پنچایت کوری قصبہ بلاک ہیرا نگر جس کی لاگت 2.16 کروڑ ، واٹر سپلائی سکیم کھیری مالتھا میں پنچایت کھیری مالتھا بلاک ڈنگا امب جس کی لاگت 1.88 کروڑ ، واٹر سپلائی سکیم ستورہ پنچایت ستورا میںجس کی لاگت 2.33 کروڑ ،50 لاکھ روپے کی لاگت سے سی ایف سی عمارت ، جی ایچ ایس کور پُنوں مرہین کو 40 لاکھ روپے سے اپ گریڈیشن شامل ہیں ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا