محبوبہ مفتی اور ان کی والدہ کو پاسپورٹ دینے سے حکومت ہند کے انکار پر سخت اعتراض کیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں وکشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر اور سپریم کورٹ میں سینئر ایڈوکیٹ پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندوستان کے صدر رام ناتھ کووند سے درخواست کی ہے کہ وہ بنیادی حقوق کے آرٹیکل 21 میں فراہم کردہ حقوق جموں و کشمیر میں یقینی بنانے کے لئے فوری طورپرمداخلت کریں۔ ہندوستان کے صدر سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے سابق وزیر اعلی محترمہ محبوبہ مفتی اور ان کی والدہ کو پاسپورٹ دینے سے حکومت ہند کے انکار پر سخت اعتراض کیا ہے۔اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی کے ایگزیکٹو چیئرمین پروفیسر بھیم سنگھ برسوں سے جموں و کشمیر حکومت کے زیر حراست سیکڑوں بے گناہ لوگوں کو قانونی امداد فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کے صدر کو بتایا کہ جموں وکشمیر میں قانونی برادری اور سیاسی کارکنوں نے پاسپورٹ اتھارٹی کے اس اقدام کو انتہائی غیر آئینی، غیر منصفانہ اور آئین ہند میں فراہم کردہ بنیادی حقوق کے خط اور جذبے کے خلاف قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جسٹس پی این بھاگوتی نے مسز مینیکا گاندھی کے معاملے میں 1978 میں پاسپورٹ اتھارٹی کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا تھا۔انہوں نے ہندوستان کے صدر سے درخواست کی کہ وہ سابق وزیر اعلی اور ان کی والدہ کو پاسپورٹ جاری کرنے کی جلد حکومت ہند کو ہدایت دیں۔ انہوں نے چیف جسٹس آف انڈیا سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے میں خود سے نوٹس لیتے ہوئے مداخلت کریں کیونکہ اس کا تعلق جموں و کشمیر میں ہندوستانی شہریوں کے بنیادی حقوق سے ہے۔