ایک گاڑی کا2مرتبہ ٹول ٹیکس لینابلاجوازاورگیرمنصفانہ

0
0

کشمیر ٹریڈ الائنس کا باہر کی گاڑیوں کی دوبارہ رجسٹریشن کرانے کے خلاف سری نگر میں احتجاج
رجسٹریشن کیلئے15دن ناکافی،6ماہ کاوقت دیاجائے:صدرکشمیر ٹریڈ الائنساعجاز احمدشہدار
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍بیرون ریاستوںسے خریدی گئی گاڑیوںکی 9فیصد ٹوکن ٹیکس کیساتھ کشمیرمیں رجسٹریشن کیخلاف کارڈیلروں نے کشمیر ٹریڈ الائنس کے جھنڈے تلے بدھ کے روز صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے مذکورہ ٹیکس کوبرائے نام رکھنے کیساتھ ساتھ رجسٹریشن کی معیاد کو6ماہ تک بڑھانے کامطالبہ کیا۔ کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز احمد شہدار نے ٹول ٹیکس طلب کئے جانے پرحیرانگی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ دلی اوردیگرشہروں میں جن شہریوں سے یہ گاڑیاں خریدی گئی ہیں ،اُن شہریوں نے گاڑیاں خریدتے وقت ہی کل قیمت کا9فیصدبطورتاحیات ٹول ٹیکس اداکیا ہوتاہے ۔انہوں نے سوالیہ اندازمیں کہاکہ ایک ہی گاڑی کیلئے دومرتبہ ٹول ٹیکس کیسے وصول کیاجاسکتا ہے ۔ اعجاز احمد شہدار نے کہاکہ آرٹی ائوکشمیر کاجاری کردہ حکمنامہ ڈیلروں اورگاڑیوں کے موجودہ مالکان کیساتھ سراسر زیادتی وناانصافی ہے۔جے کے این ایس کے مطابق پریس کالونی سری نگرمیں جمع ہوئے درجنوں کارڈیلروں نے ’ہم انصاف چاہئے ہیں ،آرڈرکوواپس لو،اورتاناشاہی نہیں چلے گی ‘کے نعرے بلند کرتے ہوئے ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر کے حکمنامے کوبلاجواز اورغیرمنصفانہ قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ ہم اپناکاروبار جائز طریقے سے کرتے ہیں اورہم کوئی غیرقانونی کام نہیں کرتے ہیں ۔احتجاجی کارڈیلروں کاکہناتھاکہ ہم بیرون ریاستوںسے خریدی گئی گاڑیوںکی رجسٹریشن کراتے رہے ہیں اورآگے بھی ایسا ہی ہوگالیکن ہم 9فیصد ٹول ٹیکس ادانہیں کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ آرٹی ائوکشمیر کی جانب سے حکمنامہ جاری ہونے کے بعدپولیس نے بیرون ریاستوں سے خریدی گئی گاڑیوں کوضبط کرنے کی مہم چھیڑ رکھی ہے ۔کارڈیلروں نے سوال کیاکہ ایک ہی گاڑی کیلئے دومرتبہ ٹول ٹیکس کیسے لیاجاسکتا ہے ۔کارڈیلروں کے احتجاج کی قیادت کرنے والے کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز احمد شہدار نے پُرامن احتجاج کے بعدفون پربات کرتے ہوئے کہاکہ ہم حیران ہیں کہ ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر نے کس قسم کاآرڈر جاری کیاہے ۔انہوں نے کہاکہ اس بلاجواز حکمنامے سے کارڈیلروں کاکاروبار بری طرح سے متاثر ہورہاہے ،کیونکہ کشمیر میں بیرون ریاستوں سے خریدی گئی لگ بھگ ایک لاکھ سے زیادہ گاڑیاں استعمال میں لائی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اب صارفین کارڈیلروں کے پاس آکرکہہ رہے ہیں کہ ہماری گاڑیوں کوواپس لیاجائے ۔ر اعجاز احمد شہدار کاکہناتھاکہ موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت ہم مختلف ٹیکس اداکرتے ہیں ،اوراس ایکٹ کے باہرکوئی بھی ٹیکس طلب کرنا سراسر غیرقانونی ہے ۔کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدرنے کہاکہ آرٹی ائو کشمیر نے ایک غیرضروری آرڈر جاری کرکے نہ صرف ہزاروں لوگوں کومشکل میں ڈالدیاہے بلکہ کارڈیلربھی سخت پریشان ہورہے ہیں کیونکہ جن شہریوں نے کارڈیلروں سے ایسی گاڑیاں خریدی ہیں ،اب وہ ایسی گاڑیاں واپس لینے پرزوردے رہے ہیں ۔اعجاز احمدشہدار کاکہناتھاکہ موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت کسی بھی طرح کی گاڑی کی رجسٹریشن کم سے کم 6ماہ کے اندراندر کرانالازمی ہوتا ہے ۔انہوں نے بتایاکہ چھ ماہ اسی لئے رکھے گئے ہیں تاکہ پرانی یااستعمال شدہ گاڑیاں خریدنے والے اصل مالک سے کاغذات اورمتعلقہ شہرسے NOCحاصل کرکے لوازمات کومکمل کرسکیں ۔انہوںنے ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر کے جاری کردہ آرڈرکوبلاتاخیر واپس لینے کی مانگ کرتے ہوئے یہ مطالبہ بھی کیاکہ برائے نام ٹیکس کیساتھ بیرون ریاستوں وشہروں سے خریدی گئی گاڑیوں کی رجسٹریشن مکمل کرنے کیلئے 6ماہ تک کاوقت دیاجائے تاکہ سبھی متعلقین ایسی گاڑیوں سے متعلق تمام کاغذات بشمول این ائوسی بغیرکسی پریشانی کے حاصل کرسکیں ۔اعجاز احمدشہدار نے کہاکہ کشمیرٹریڈ الائنس کی جانب سے سبھی کارڈیلروں کی ایک اہم میٹنگ عنقریب طلب کی جائے ،جس میں آرٹی ائوکشمیر کے غیرمنصفانہ اآرڈر کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کاجائزہ لیکر آئندہ کالائحہ عمل طے کیاجائے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا