کشمیر سے ممبئی تک سرگرم ’’بنٹی۔ببلی ‘‘ ڈکیتی نیٹ ورک کا پردہ چاک

0
0

دہلی پو لیس کے ہاتھوں سرغنہ طاہر امین بہادر عرف بنٹی گرفتار،ببلی اور دیگر ملزمان ہنوز روپوش
جے کے این ایس

سرینگر؍؍سرینگر کشمیر سے ممبئی تک سرگرم ’بنٹی۔ببلی ‘ ڈکیتی گروپ نے اب تک درجنوں تاجروں کو جعلی آن لائن ادائیگی اور دھوکہ دہی کرکے کروڑوں روپے ہڑپ لئے۔8مارچ کو دہلی پولیس نے ایک ڈرامائی کارروائی کے دوران ’بنٹی۔ببلی ‘ کے اس منظم ڈکیتی نیٹ ورک کا پردہ چاک کر تے ہوئے سرغنہ طاہر امین بہادر ساکنہ بٹہ مالو سرینگر کو گرفتار کرلیا۔تاہم ببلی (مسرت امین ،اہلیہ طاہر امین ) اور دیگر ملزمان ہنوز روپوش ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق چند برس مذکورہ ’’بنٹی۔ببلی ‘‘جوڑے کا یہ جھلسازی نیٹ ورک کشمیر میں کافی سرگرم تھا ،جس دوران اس جھلساز جوڑے نے فلمی انداز یعنی بنٹی۔ببلی طرز پر تاجروں ،دکانداروںاور سفید پوش افراد کے کروڑوں روپے ہڑپ کئے۔پولیس نے مذکورہ جوڑے کے خلاف وادی کشمیر کے مختلف پولیس تھانوں میں درجنوں مقدمات درج کئے ہیں۔تاہم گرفتاری سے بچنے کے لئے یہ جھلساز جوڑا ،جو لوگوں کو جعلی آن لائن ادائیگی اور دھوکے سے لوٹ لیتا تھا ،روپوش ہوگیا۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بعد ازاں بنٹی۔ببلی ڈکیتی گروپ ،جس میں مزید کئی افراد شامل ہوگئے ہیں ،نے اپنا نیٹ ورک دہلی اور ممبئی پھیلا دیا ،جہاں اس جھلساز گروپ نے کئی کشمیری تاجروں کو لوٹ لیا۔اس جھلساز گروپ نے دہلی اور ممبئی میں جن تاجروں کو لوٹ لیا ،اْن میں فرہت احمد شالہ ،مسعود احمد ،رفیق احمد ،آصف افغانی ،ریاض احمد میر ،رفیق احمد میر ،بلال احمد راتھر ،شریف الدین ،رفیق احمد وغیرہ شامل ہیں۔اس جھلساز جوڑے نے اپنے منفرد انداز سے کشمیری تاجروں کو دھوکہ دہی سے لوٹ لیا اور کروڑوں روپے ہڑپ لئے۔ذرائع نے بتایا کہ اس گروپ کا سرغنہ جعلی آن لائن ادائیگی اور جعلی بنک چیکیں دیکر سونے کے زیوارت ،کراکری ،زعفرا ن ،شال ،قالین اور قیمتی مصنوعات پر اپنا ہاتھ صاف کردیتا تھا جبکہ آئے روز اپناٹھکانہ بدلتا رہتا تھا جبکہ اسکی اہلیہ مسرت امین بھی اسی طرح کی وارداتیں انجام دے چکی ہے۔ مذکورہ جھلساز جوڑے اور اسکے دیگر ساتھیوں کے خلاف دہلی پولیس نے کئی مقدمات الگ الگ پولیس تھانوں میں درج کئے ہیں۔دہلی پولیس کو اس بنٹی۔ببلی جھلساز نیٹ ورک کے خلاف اْس وقت بڑی کامیابی ملی جب 8مارچ کو دہلی پولیس نے سرغنہ طاہر امین بہادر عرف بنٹی ساکنہ بٹہ مالو کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔اس حوالے سے ایک نیوز رپورٹ دہلی سے شائع ہونے والے ’’نو بھارت ‘‘ ہندی اخبار میں بھی بھی شائع ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طاہر امین نے ایک سونے کے تاجر کو آئن لائن ادائیگی کی جعلی مسیج دکا کر87ہزار روپے کے زیور اڑالئے۔بندا پور پولیس اسٹیشن نے اس حوالے سے ایک ایف آئی درج بھی کی اور تحقیقات شروع کردی۔اس نے دھوکہ باز اور جھلساز ٹھگ نے اس سے قبل علاوقے میں کئی سونے کے تجارت کرنے والے تاجروں کو اسی طرح لوٹ لیا تھا۔ڈکیتی بڑھتی وارداتوں کے بعد تاجروں کو جھلساز سے ہوشیار رہنے کے لئے کہا گیا۔دواکا کے ڈی ایس پی ،سنتوش کمار مینا نے بتایا کہ طاہر امین بہادر ایک زیوارات کی دکان پر آیا ،زیورات پسند کئے اور مذکورہ دکاندار کوآن لائن ادائیگی کہہ کر جعلی وٹس ایپ مسیج دکھائی۔6نومبر 2020کو جیولر ،سدھانت ورما نے ایک شکایت طاہر امین بہادر کے خلاف درج کی اور الزام عائد کیا کہ اس نے87ہزار کے زیور جھلسازی کرکے لوٹ لئے۔ مذکورہ دکاندار کی دکان نجف گڑھ اتم نگر میں واقع ہے۔کیس درج کرنے کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کی۔تحقیقات سے پولیس کو معلوم ہوا تھا کہ اس جھلساز نے علاقے میں اس سے قبل کئی دیگر دکانداروں کو بھی اسی طرح لوٹ لیاتھا۔کئی ماہ بعد مذکورہ جھلساز آریہ سماج روڑ پر واقع ایک اور دکاندار کے پاس گیا۔تاہم الرٹ دکاندار نے پولیس کو مطلع کیا اور فوری طور پر پولیس نے چھاپہ ڈالر بنٹی۔ببلی جھلساز نیٹ ورک کے سرغنہ کو گرفتار کیا۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ ممبئی پولیس نے طاہر امین کو ایک کیس کے سلسلے میں جہاں اس نے کشمیر ی تاجر رفیق احمد زرو کو لوٹ لیا ہے ،پوچھ تاچھ کے لئے اپنے ساتھ لے گئی۔اب پانچ اپریل کو دوبارہ اس جھلساز کو مزید تحقیقات کے لئے دہلی لایا جائیگا۔تاہم ابھی بھی ببلی (مسرت۔اہلیہ طاہر امین ) اور دیگر ملزمان گرفتاری بچنے کے لئے روپوش ہوگئے ہیں ،جنکی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے۔کشمیری تاجروں نے جموں وکشمیر پولیس سے اپیل کی ہے کہ وہ مذکورہ جھلساز کو اپنی تحویل میں لیکر اس کو عبرت ناک سزا دے تاکہ کوئی اور اس طرح کی حرکت نہ کرسکے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا