بے روزگاری کو ختم کرنے کے لیے حکومت کوئی مثبت لائحہ عمل اختیار کرے

0
0

ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر عوامی اور اجتماعی مفادات کے لئے کام کرنے کی ضرورت:عوام
لازوال ڈیسک
تھنہ منڈی // یو ٹی جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وزیر خزانہ نرملا سیتارمن پارلیمنٹ میں آج دوسری مرتبہ جموں کشمیر کا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہیں۔پٹرول ڈیزل رسوئی گیس اور دیگر اشیائے ضروریہ میں ریکارڈ توڑ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ضرورت زندگی کی تمام اشیائ￿ عام آدمی سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔ قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کو دیکھ کر عوام اس بجٹ سے بہتری کی بڑی امید لگائے بیٹھے ہیں۔دیکھنا ہے کہ اس میں سے کیا کچھ نکل کے سامنے آتا ہے کیونکہ اس بجٹ پر غریب اور بے روزگار طبقہ کی زیادہ نظر ہے۔ تھنہ منڈی کے نوجوان طبقہ نے روزنامہ لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں تشویشناک اضافہ کی وجہ سے اکثر عوام غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں جو انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔عام آدمی کا معیارِ زندگی مہنگائی کی وجہ سے بہت متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کو ختم کرنے کے لیے حکومت کو کوئی لائحہ عمل اختیار کرنا پڑے گا اور ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر عوامی اور اجتماعی مفادات کے لئے کوششیں کرنی ہوں گی۔اس کے علاوہ آسمان کو چھوتی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف سخت کاروائی کرنا پڑے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا فرض بنتا ہے کہ عوام کو ضرورت زندگی کی اشیاء سستے داموں مہیا کرے لیکن بدقسمتی سے یہاں سب کچھ اس کے برعکس ہو رہا ہے اور مہنگائی کا جادو سر چڑھ کے بول رہا ہے۔ جس پر قابو پانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا