محمد شاہد اعظم
ملعون وسیم رضوی نے سستی شہرت اور اپنے سیاسی آقاؤں کی خوشامد میں گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے ۔ جس میں کہا گیا ہے کہ قرآن کریم میں چھبیس ایسی آیتیں ہیں جن میں نفرت، تشدد اور تخریبی جہاد کا پیغام دیاگیا ہے ( نعوذ باللہ من ذلک) اس مردود نے سپریم کورٹ سے ان آیتوں کو قرآن کریم سے حذف کرنے مداخلت کرنے کی گزارش کی ہے کیوںکہ یہ آیتیں امن اور بھائی چارہ کیلئے نقصان دہ ہیں ( نعوذ باللہ ) اس مسلمان نما منافق نے یہ استدلال پیش کرنے کی کوشش کی ہے کہ مذکورہ آیات ربانی خلفائے اسلام حضرت ابوبکر ؓ ، حضرت عمر ؓ اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے اپنے دور میں قرآن کریم میں جوڑلی ہیں اور ان آیات کا اسلام اور انتہاء پسندوں نے دہشت گردی عام کرنے کیلئے استعمال کیا ہے ۔ اسی طرح دینی مدارس میں دہشت گردی کا پرچار ہو رہا ہے ۔ توفیق الٰہی سے محروم کم نصیب وسیم نے اس سے پہلے بھی کئی بار اسلام اور مسلم دشمن بیانات دئے ہیں اور حکومتیں اس کو عہدے نوازتی رہی ہیں اور اس کے متنازعہ بیانات کیلئے خصوصی سکیورٹی بھی دی گئی ہے ۔ شیعہ برادری نے جس سے اس معلون کا تعلق ہے ، اس کو اسلام سے خارج کردیا ہے ۔ بلاتفریق مسلک تمام سنی اور شیعہ علمائے کرام نے اس معلون کے کافرانہ رویے کی بھرپور مذمت کی ہے ۔ نہ صرف ہندوستان بلکہ پورے عالم اسلام میں اس مرتد دشمن اسلام کی قرآن مخالف حرکت پر غم و غصہ کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اسلام دشمن عناصر قرآن مبین ، نبی پاک علیہ السلام اور مسلمانوں کے خلاف نازیبا حرکتیں اور اشتعال انگیز بیانات دیتے آئے ہیں ۔ سلمان رشدی جیسے بددماغوں کی اسلام بیزاری سے شرپسندوں نے فائدہ اٹھایا ہے ۔ وسیم کی اس مذموم حرکت سے پورے ملک میںمسلمانوں میں بے چینی اور اضطراب امڈ آیا ہے ۔ یو پی حکومت سے علمائے کرام نے وسیم پر قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کیا ہے کہ وسیم کی حرکت سے مسلمانوں میں بے چینی اور ملک کی تکثیریتی ہم آہنگی میں نفاق کے امکانات ہیں ، سپریم کورٹ سے گزارش کی گئی ہے کہ ملعون کی عرضی کو خارج کردیا جائے ۔ کیوںکہ ہر صاحب ایمان کا عقیدہ ہے کہ اللہ رب ذوالجلال کے کلام کا ہر ایک لفظ صداقت و حق کی روشنی سے معمور ہے جس میں کسی بھی طرح کی تحریف ناقابل قبول ہے ۔
اللہ کے کلام میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور سے آج تک نہ کسی حرف یا زیر و زبر کی تحریف ہوئی اور انشاء اللہ تا قیام قیامت نہ ہوسکے گی ۔کیوںکہ قرآن کریم وہ پہلی اور آخری آسمانی کتاب ہے جس کی حفاظت کا ذمہ اللہ رب العزت نے خود لیا ہے ۔ ارشاد ربانی ہے …’’ یقینا ہم نے ہی قرآن کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں ‘‘ … ( سورہ الحجر ) خود مسلمانوں میں آپسی رنجش پیدا کرکے فرقہ پرستوں سے ستائش کی تمنا رکھنے والے ملعون وسیم نے جو نیا فتنہ کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے ، اس سے مشتعل ہونے کی بجائے ، وقت کا تقاضہ ہے کہ بردباری اور سلیقہ مندی کے ساتھ ارباب اقتدار سے رجوع ہوں، ان حالات میں موقع پرستوں کو فائدہ اٹھانے اور اپنے مقاصد میںکامیاب ہونے سے انہیںناکام کرنے کی جانب اہل ایمان کو فہم و ادراک سے متوجہ ہونے کی ضرورت ہے ۔