پردھان منتری آواس یوجنااربن :نئے اقدامات ،قابل داد

0
0

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میںانتظامی کونسل کے اجلاس میںمکانات و شہرتی ترقی محکمہ نے شہری علاقوں کے بے گھر اور معاشی طور پسماندہ طبقہ جات سے وابستہ مستحقین کے حق میں بغیر سود کے دو لاکھ روپے کے قرضہ جات کی فراہمی کو منظور ی دی۔یہ قرضہ جات منصوبہ پردھان منتری آواس یوجنااربن کے تحت فراہم کئے جائیں گے ۔ بغیر سود کے قرضہ جات 1.66لاکھ روپے کی مالی معاونت جو سکیم کے تحت مستحقین کو فراہم کی جاتی ہے کے علاوہ ہے ۔اس رقم سے اَب اپنے رہائشی یونٹوں کی تعمیر کے لئے 3.66لاکھ روپے کی رقم مستحقین کو دستیاب رہے گی۔اس سے قبل جموں وکشمیر یوٹی میں اس سکیم کے تحت مستحقین کے حق میں پیشگی 25فیصد رقم فراہم کی گئی تھی تاکہ وہ اپنے رہائشی یونٹوں کی تعمیر کا کام شروع کرسکیں ۔اسکیم کے تحت مستحقین کو یہ بغیر سود کے قرضہ کی ادائیگی کے لئے دس سال کی مدت مقرر کی گئی ہے جس کی ادائیگی ماہانہ 2500روپے کی اَقساط مقرر کی گئی ہے اورفی الوقت سکیم سے 41992مستحقین مستفید ہوں گے۔پی ایم اے وائی ۔ یوکے مستحقین کیلئے بغیر سود کے دو لاکھ روپے کی قرضہ جات کی فراہم کی منظوری ایک قابل داد قدم ہے ۔ اس وقت جب ملک معاشی حالات کا سامنا کر رہا ہے تب جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے یہ ایک قابل داد قدم ہے ۔انسانی کی بنیادی ضروریا ت میں روٹی ،کپڑا اور مکان شامل ہیں ۔وہیں جموں وکشمیر انتظامیہ صارفین کو راشن مہیا کر رہی ہے ،صنعتی میدان میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی خواہاں ہے اور مکانوں کی تعمیر کیلئے دیہی اور شہری علاقہ جات کے عوام کیلئے قابل داد اقدامات کئے جار ہے ہیں۔بر سر اقتدار انتظامیہ کو چاہئے ان اقدامات کو زمینی سطح پر صد فیصد اتارنے کیلئے بھی فوری اور ٹھوس اقدامات کئے جائیں تاکہ مستحق عوام کو ان خدمات کیلئے ٹھوکریں نہ کھانی پڑیں۔صحت کے میدان میں جموں وکشمیر کے عوام کو آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت پانچ لاکھ روپئے تک کے انشورنس کا بڑا تحفہ دیا گیا اور دیگر میدانوں میں بھی جموں وکشمیر انتظامیہ اہم اقدامات کئے جا رہی ہے ۔انتظامیہ کو چاہئے کہ شہری علاقہ جات کے عوام کے ساتھ ساتھ ترجیحی بنیادوں پر دیہی عوام کو بھی رکھا جائے اور پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت دیہی علاقہ جات کے صارفین کو بھی مکانوں کی تعمیر کیلئے جلد قسطیں واگزار کی جائیں تاکہ دیہی علاقہ جات میں بھی ترقی کی کرن دیکھنے کو مل سکے کیونکہ لگ بھگ 75فیصد ہندوستانی دیہی علاقہ جات میں آباد ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا