جے کے پی سی کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرنے سے گریز کریں :اے جے کے پی سی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍آل جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس جو منتخب پنچایت ممبروں کی ایک فرنٹ لائن تنظیم ہے نے پنچایتی نمائندوں کے خود ساختہ رہنما شفیق میر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے سیاسی ایجنڈے کو حاصل کرنے کے لئے اے جے کے پی سی کے پلیٹ فارم کو استعمال کررہے ہیں۔یہاں ایک ہنگامی اجلاسسے تبادلہ خیال کرتے ہوئے ا ے جے کے پی سی کے سینئر عہدیداروں نیشفیق میر کومتنبہ کیا کہ اگر وہ اپنے ذاتی مفادات کے لئے تنظیم کا غلط استعمال کرنے سے باز نہیں آتے ہیں تو وہ ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کریںگے۔تنظیم کے نائب صدر سردار راجہ سنگھ نے یہاں صحافیوں کو بتایاکہ گزشتہ سال 12 نومبر کو ، شفیق میر نے انفرادی طور پر اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور جب انہوں نے سیاسی ایجنڈا حاصل کرنے کے لئے جے جے پی سی کے انضمام کا اعلان کیا تھا تو انہوں نے پنچایت نمائندوں کے مفادات کو روکنے کی کوشش کی تھی۔ اگلے ہی روز ، جے کے پی سی کی کور کمیٹی نے تنظیم کے صدر انیل شرما کی سربراہی میں ایک اجلاس میں شفیق میر کومتفقہ طور پر تنظیم سے بے دخل کردیا۔سنگھ نے کہا کہ شفیق میر اب جیکے پی سی کے ممبر نہیں ہیں، جو ایک رجسٹرڈ باڈی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم تمام سرپنچوں اور پنچوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ میر کے سیاسی عزائم کے بارے میں محتاط اور باخبر رہیں۔ وہیں رام سروپ شرما نائب صدر نے میر کو موقع پرست بتایا اور کہا ، 2 دسمبر سے 10 دسمبر 2019 تک ، جموں و کشمیر کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے تمام سرپنچوں اور پنچوں نے انیل شرماکی قیادت میں بھوک ہڑتال پر دھرنا دیا تھالیکن میر ایک دن بھی اس میں شامل نہ ہوئے ۔اس موقع پر تنظیم کے دیگر لیڈران نے بھی شفیق میر کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔