کے لئے ناقص نکاسی نظام اور انتظامی بے حسی ذمہ داری :الطاف بخاری
لازوال ڈیسک
سرینگر//اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے کشمیر صوبہ کے مختلف علاقہ جات بالخصوص شہرِ سرینگر میں گلی کوچوں اور سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے مسئلہ پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ ایک پریس بیان میں بخاری نے کہا ہے کہ موسلادھار بارشوں کے بعدپوری وادی زیر آب دکھائی دے رہی ہے اور اس معاملہ میں لگاتار انتظامی سطح پر برتی گئی لاپرواہی اور کوئی ٹھوس اقدامات نہ اُٹھانے کی وجہ سے شہر سرینگر کے بیشتر مکینوں اپنے گھروں تک محدود ہوکر رہنا پڑتا ہے۔بخاری نے کہاکہ ’’انتظامی بے حسی کی وجہ سے پوری وادی خاص کر سرینگر میں سیلاب جیسی صورتحال ہیں، میں سال 2014سے لگاتار شہر سرینگر میں ناقص نکاسی نظام کا مسئلہ اُجاگر کرتا رہا ہوں لیکن اِس مسئلہ کے مستقل حل کے لئے کوئی پختہ اقدامات نہ اُٹھائے گئے ‘‘۔انہوں نے کہاکہ سرینگر میں موجودہ پانی نکالنے نظام ناکافی ہے اور حکومت کو چاہئے کہ سرینگر میونسپل کارپوریشن میں افرادی قوت اور مشینری کی تجدید پر توجہ دی جائے تاکہ ایسے ہنگامی صورتحال سے نپٹا جاسکے‘‘۔دریا جہلم کی ڈریجنگ سست روی کا شکار ہے،پانی نکالنے کا نظام بھی درست نہیں اور نکاسی آب نظام کی حالت انتہائی خوفناک ہے۔حکومت کو چاہئے کہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت جامع نکاسی منصوبہ لانا چاہئے بصورت دیگر سیلاب جیسی صورتحال ایسے ہی عوام کیلئے مشکل بنی رہی گی۔بخاری نے عوام سے اپیل کی ہے کہ پلاسٹک اور پالی تھین تھیلوں کا استعمال کم سے کم کریں جونالیوں میں جمع ہوتا ہے جس سے شہر سرینگر میں خاص کر بلاکیج ہوتی ہے۔ انہوں نے بیان کے آخر میں کہا ہے کہ "ہمیں ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے اچھی طرح سے سمجھنے کی ضرورت ہے ،پولی تھین اور پلاسٹک کے تھیلوں کا استعمال روکنا ہے تاکہ نالیاں اس وجہ سے بلاک نہ ہوں۔ حکومتی اداروں کو لازمی طور پر محتاط رہنا چاہئے کہ اگر کوئی مشکل پیدا ہوتو وہاں پر فوری طور پر کاروائی عمل میں لائی جائے ‘‘