طلباء اور اساتذہ کو مشکلات کا سامنا ،متعلقہ محکمہ خاموش تماشاہی
سرفرازقادری
مینڈھر//سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے زیر تعلیم طلباء ا ور اساتذہ کو بہت مشکلات و مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔سرکار کی جانب سے تعلیم کو فروغ دینے کیلئے بڑے بڑے وعدے کئے جاتے ہیں اگر زمینی سطح پر دیکھا جائے تو سرکاری اسکولوں کی اتنی خستہ حالت ہے کہ زیر تعلیم طلباء کو بیٹھنے کیلئے اچھی عمارتیں دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے زیر تعلیم طلباء کو کھلے آسمان تلے مجبوراً بیٹھنا پڑتا ہے۔بارش کے دوران عمارت نہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ ،طلباء کو چھٹی کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے غریب بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ سرکاری اسکولوں کے اندر صرف غریب اور بے سہارا لوگوں کے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں کیونکہ مالی حالت اچھی نہ ہونے کی وجہ سے غریب لوگ اپنے بچوں کا داخلہ بڑے نجی تعلیمی اداروں میں نہیں کروا سکتے ۔اس ضمن میں چوہدری محمد نصیراورسید فیصل حسین نے کہا کہ سرکار کی جانب سے لاکھوں روپے محکمہ تعلیم کے پاس آتے ہیں تاکہ سر کاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء کو بنیادی سہولیات بر وقت دستیاب ہوں اور ایک اچھا تعلیم حاصل کرنے کا ماحول مل سکے مگر باوجود اس کے سرکاری اسکولوں کی اتنی خستہ حالت ہے کہ پینے کیلئے صاف پانی بھی طلباء و اساتذہ کو دستیاب نہ ہے جس کی وجہ سے کئی کلو میٹر کا سفر طے کرکے پینے کا پانی لانا پڑتا ہے۔انہوں نے کہاکہکئی ا سکولوں میں کھیل کود کے میدان دستیاب نہ ہیں اور نہ ہی اسکولوں میں چہار دیواری ہے جس کی وجہ سے کھیل کود کی مشق سے بھی طلباء محروم ہیں اور چار دیواری نہ ہونے کی وجہ سے غیر محفوظ ہیں۔