کسی کو سیاسی وابستگی کے بنیاد پر قتل کرنا ناقابل قبول: محبوبہ مفتی
یواین آئی
سرینگرجنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے زینہ پورہ علاقے میں 8 مئی کو مشتبہ جنگجوﺅں کے ہاتھوں زخمی ہوئے پی ڈی پی کے دو کارکنوں میں سے ایک کارکن جمعرات کی علی الصبح شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں زندگی کی جنگ ہار گیا۔شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے ناظم ڈاکٹر عمر جاوید نے میڈیا کو بتایا کہ عرفان احمد ولد عبدالحمید شیخ ساکنہ زینہ پورہ جمعرات کی علی الصبح زخموں کی تاب نہ لانے کی وجہ سے ہسپتال میں دم توڑ بیٹھا۔انہوں نے بتایا کہ عرفان کی دائیں ران میں گولی لگی تھی اور انتہائی نگہداشت والے وارڈ میں اس کا علاج چل رہا تھا تاہم جمعرات کی صبح وہ فوت ہوا۔بتادیں کہ 8 مئی کو مشتبہ جنگجوﺅں نےعرفان احمد اور اس کے ساتھی مظفر احمد بٹ اپنی دوا دکان سے اٹھا کر نزدیک ہی ایک باغ میں لیا تھا اور وہاں دونوں پر گولیاں برسائیں تھی جس کے نتیجے میں دونوں زخمی ہوئے تھے۔بعد ازاں دونوں کو علاج ومعالجے کے لئے شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز منتقل کیا گیا تھا جہاں عرفان احمد آٹھ دنوں تک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جمعرات کی صبح زندگی کی جنگ ہار گیا۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ضلع شوپیاں کے زینہ پورہ میں پارٹی کارکن کی ہلاکت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو سیاسی وابستگی کے بنیاد پر قتل کرنا ناقابل قبول ہے۔بتادیں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے زینہ پورہ علاقے میں 8 مئی کو مشتبہ جنگجوﺅں کے ہاتھوں زخمی ہوئے پی ڈی پی کے دو کارکنوں میں سے ایک کارکن عرفان احمد جمعرات کی علی الصبح شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں زندگی کی جنگ ہار گیا۔محبوبہ نے کہا کہ عرفان اپنے علیل والدین کا اکلوتا سہارا تھا اور دوا دکان چلاکر ان کی کفالت کررہا تھا۔انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ‘اکیس سالہ پی ڈی پی کارکن عرفان احمد جس نے پہلی بار ووٹ ڈالا تھا اور بہترین کرکٹر تھا آج زخموں کی تاب نہ لانے کے باعث دم توڑ بیٹھا، وہ اپنے والدین کا اکلوتا سہارا تھا اور دوا دکان چلاکر ان کی کفالت کررہا تھا، کسی کو سیاسی وابستگی کی بنیاد پر مارنا ناقابل قبول ہے، اس کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی’۔