لوگوں میں بے اختیاری کا احساس

0
0

جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کر کے لوگوں کو بااختیار بنائیں:غلام حسن میر
لازوال ڈیسک

جموں؍؍اپنی پارٹی سنیئر نائب صدر غلام حسن میر نے حکومت ِ ہند سے گذارش کی ہے کہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کر کے لوگوں کو بااختیار بنایاجائے۔ ضلع جموں کے سوہانجنا علاقہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے غلام حسن میر نے کہاکہ دونوں خطوں کے اندر لوگوں میں بے اختیاری کا احساس ہے، حکومت کو لوگوں کے غم وغصہ کو سمجھتے ہوئے چھینے ہوئے اعزاز کو واپس کرنا چاہئے۔ اس پروگرام کا اہتمام کلونت سنگھ اور تیجندر سنگھ نے کیاتھا۔ میر نے کہاکہ جموں وکشمیر میں جلد اسمبلی انتخابات کرائے جانے چاہے کیونکہ لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ زمینی سطح پر ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں میں لاتعلقی کا احساس بڑھ رہا ہے۔ منتخب حکومت ہمیشہ لوگوں کے تئیں ذمہ دار ہوتی ہے۔ بیوروکریٹس نے اپنے رویہ سے مشکلات پیدا کیں کی ہیں لوگ حکومت سے دور ہوگئے ہیں۔ حکومت ہند کولوگوں کا اعتماد جیتنے کی کوشش کرنی چاہئے‘‘۔اپنی پارٹی جنرل سیکریٹری وکرم ملہوترہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے لوگ متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ ٹیکس میں کمی کی جائے تاکہ پٹرولیم اور رسوئی گیس کی قیمتیں کم ہوں اور عام آدمی حاصل کرسکے، اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ سے لوگوں پر بہت مالی بوجھ پڑ رہاہے۔ صوبائی صدر منجیت سنگھ نے کہاکہ نئے صنعتی پالیسی میں جموں وکشمیر کے سبھی بیمار یونٹس کو شامل کیاجائے تاکہ وہ اِس اسکیم سے مستفید ہوسکیں۔ انہوں نے حکومت کے ناقص رد عمل سے بہت سے صنعتی یونٹس بند ہونے کی اطلاعات ہیں، حکومت کو چاہئے کہ انہیں بھی نئی لانچ اسکیم کے دائرے میں لایاجائے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ صنعتی یونٹس کے اندر ہنراور غیر ہنر یافتہ زمرہ میں 80فیصد روزگار مقامی لوگوں کے لئے مخصوص رکھاجائے۔ اس پروگرام میں بلونت سنگھ، مکھن لال، پپو ورما، سرجیت ، مدن اروڑہ، جے سنگھ، لکی، گارو رام، پرشوتم لال، اکشے ، ربانشا لال، رمیش چندر، راجیش کمار، مکھن لال، گیتا دیوی، رتن لال، مدن لال، رنکو، رنجیت سنگھ چب وغیرہ نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اس موقع پر ایس سی ریاستی کارڈی نیٹر بودھ راج بھگت، نائب صدر جموں وکشمیر اپنی پارٹی یوتھ ونگ رقیق احمد خان، صوبائی صدر جموں یوتھ ونگ گوروکپور، شرستہ رانی وغیرہ بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا