(نظم)

0
0

ذاکرہ شبنم-کرناٹک
Cell,9916969954

جاناں
تم اکثر چُپّ رہتے ہو
آہ-تمہاری یہ سنگین چُپّی
مجھے جینے نہیں دیتی
تمہیں نہیں پتہ-
میں تمہاری چُپّ سُن سکتی ہوں
درد میں لپٹی تمہاری چُپّ
مجھے تڑپا کے رکھ دیتی ہے
یہ جان کر کہ تم بِکھرے ہوۓ ہو
میں بِکھر بِکھر سی جاتی ہوں
بتاٶ تو تمہیں میں کیسے سمیٹوں
جانِ جاناں کچھ تو بولو
اپنی چُپّی توڑو….
ورنہ تمہاری یہ گھُٹن
تمہیں جینے نہیں دے گی….
ہاں- دیکھو تو مجھے ذرا
تمہیں پتہ ہے-کہ-
میں اکثر بولتی رہتی ہوں
بہت – بہت زیادہ….
گر- میں نہ بولوں- تو
مجھے ڈر ہے-کہ-
میری چُپّ کہیں کوٸی سُن نہ لے
گر- ہونٹوں کو میں سی لوں
مجھے ڈر ہے-کہ-
کہیں کوٸی ہنگامہ نہ برپا ہو جاۓ
مجھے اِس بے درد دنیا کےسمندر میں
بےحِس انسانی موجوں کے شور تلے
اپنی چُپّ کو دفن کۓ، بہتے جانا ہے
بس مجھے بولتے جاناں ہے
جب تک جسم میں روح ہے باقی…
جاناں تم بھی کچھ بولو نہ
الفاظ کے ساۓ میں
میرے سنگ تم بھی
پل دو پل جی لو نہ……!!!

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا