ڈاکٹر جاویدراہی نے قبائلی برادریوں کے بنیادی معاملات پر روشنی ڈالی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں و کشمیر کے قبائلی ثقافت کو تحفظ اور فروغ دینے کے لئے’’اورل نریٹیو سنٹر‘‘ کے تحت انڈین انسٹی چیوٹ آف ٹکنالوجی جموں نے آج شعبہ ہیومنٹی اینڈ سوشل سائنسز میں ایک دن کے طویل پروگرام کا اہتمام کیا۔اس موقع پر مشہور قبائلی محقق ڈاکٹر جاوید راہی کو سینٹر کی طرف سے شروع کردہ ’قبائلی ٹاک سیریز‘ کے افتتاحی پروگرام میں آئی آئی ٹی نے دعوت دی تھی کہ وہ گجر بکر وال قبائلی گروہوں سے متعلق زندگی ، ثقافت اور دیگر امور پر بات کریں۔وہیں تقریب میںپروفیسر ڈاکٹر بپن اندورکیا ، مینٹر ، ایچ ایس ایس ، اور پروفیسرجیگیللونین یونیورسٹی ، کراکو ، پولینڈ اور ایچ ایس ایس ، آئی آئی ٹی جموں میں ایڈجنکٹ اساتذہ نے آن لائن موڈ کے ذریعے شرکت کی ۔اس موقع پر آئی آئی ٹی جموں میںسے ڈاکٹر قولین کور بجرال نے ممبران کا استقبال کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے قبائلی ثقافت پر توجہ مرکوز کرنے والے ’اورل نریٹیو سنٹر‘ کی اہمیت ، اہداف اور اس کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے مقامی اور علاقائی لوک داستانوں کے بیانات کے مطابق زبانی مشاہدات پر نظر ثانی ، پھر سے زندہ رکھنے اور زندہ کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ وہیں ڈاکٹر جاویدراہی نے بات چیت کے دوران دیسی قبائلی برادریوں کے بنیادی معاملات پر روشنی ڈالی جس میں مین سٹریم میں شامل ہونا ، موسمی ہجرت ، مثبت اقدامات ، امتیاز ، رسومات ، شادیاں ، ثقافتی ہلچل ، طرز زندگی ، بین برادری کے تعلقات وغیرہ سر فرست رہے ۔اس دوران دیگر مقررین نے بھی موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔