فرضی بل نکال کر سرکاری خزانہ لوٹا گیا ، زمینی سطح پر کوئی کام نہیں ہوا:عوام
شاہ نواز مْغل
مہور؍؍سب ڈویژن مہور کے مختلف علاقوں میں محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین اور مختلف پنچایتوں کے سرپنچوں پر گھوٹالے کرنے کے الزامات عائد ہو رہے ہیں اور کئی ملازمین پر گھوٹالے ثابت ہونے پر ایف آئی آر بھی درج ہو رہے ہیں۔ وہیںمہور کی پنچایت ساڑھ اپر بی (بگہ) کے مقامی لوگوں نے محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پنچایت بگہ کے مختلف کاموں کے نام پر فرضی بل نکال کر سرکاری خزانے کو لوٹا گیا ہے جبکہ زمینی سطح پر کوئی بھی کام نہیں ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک قبرستان کے نام پر سرکاری خزانے سے دو لاکھ کے قریب رقم نکالی گئی ہے اور کام دس ہزار کا بھی نہیں ہواہے۔ مقامی لوگوں نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہاکہ زمینی سطح پر کوئی بھی کام نہیں ہوا ہے مگر متعلقہ سرپنچ اور محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین نے ملی بھگت سے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپئے کاچونا لگایا گیاہے۔ اس سلسلے میں مقامی شخص طارق احمد نے بتایا کہ اْنہوںنے بی ڈی او مہور کو اس سلسلے میں جانکاری فراہم کی تھی لیکن اْنہوں نے بھی کوئی کاروائی نہیں کی۔وہیں مذکورہ پنچایت کے چیئرمین عبدالغنی نے بتایا کہ اْنہوں نے ضلع ریاسی کے علی افسران سے بھی رجوع کیا تھا کہ ایک مخصوص ٹیم تشکیل دے کر پنچایت ساڑھ اپر بی کا معائنہ کروا کر اْن چوروں کو سامنے لایا جائے جو فرضی بل نکال کر سرکاری خزانے کو لوٹ رہے ہیں اور غریب لوگوں تک سرکار کا ایک سو روپے بھی پہنچنے نہیں دیتے ہیں لیکن آج تک کسی افسر نے بھی ہماری بات پر سنجیدگی سے ہیں لیا ۔ اْنہوں ضلع ترقیاتی کمشنر ریاسی اندو کنول چب سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیکر قصور واروں کو سامنے لایا جائے اور سخت کاروائی کی جائے ۔