جنرل منیجروں کو حکومت اور صنعتکاروں کے مابین پُل قرار دیا
سرینگر؍؍لفٹینٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے آج محکمہ صنعت و حرفت کی میٹنگ طلب کر کے محکمہ کے کام کاج کا جائیزہ لیا ۔ دورانِ میٹنگ اراضی کو تحویل میں لینے ، ایم ایس ایم ای یونٹوں پر جاری پیش رفت اور التوا میں پڑے ایم ایس ایم ای یونٹوں کے حق میں کلیرنس جاری کرنے کے معاملات پر غور و خوض کیلئے یہ میٹنگ ایس کے آئی سی سی سرینگر میں منعقد ہوئی ۔ میٹنگ میں ناظمِ صنعت و حرفت اور صوبہ کشمیر کے ڈسٹرکٹ جنرل منیجروں نے شرکت کی ۔ میٹنگ شروع ہوتے ہی ناظم صنعت و حرفت نے لینڈ بنک، نئے انڈسٹریل اسٹیٹس ،حال ہی میں حاصل کی گئی زمین ، تحویل میں لی جانی والی اراضی ، ادیم رجسٹریشن ، وزیر اعظم ایمپلایمنٹ جنریشن پروگرام کی حصولیابیوں ، ایم ایس ایم ای شعبہ کے تحت رجسٹریشن ، مرکزی اور ریاستی پیکجوں کے تحت مراعات کی فراہمی اور کے پی ڈی سی ایل سے متعلق معاملات پر ایک مفصل پرذنٹیشن پیش کی ۔جنرل منیجروں کو یو ٹی حکومت اور صنعتکاروں کے مابین پُل قرار دیتے ہوئے مشیر بصیر خان نے صنعتکاروں کو اپنے یونٹوں کی رجسٹریشن کیلئے بروقت کلیرنس حاصل کرنے میں معاونت کرنے کیلئے کہا ۔ انہوں نے جنرل منیجروں سے کہا کہ اراضی تحویل میں لینے کی ذمہ داری اُن پر عائد ہوتی ہے ۔ انہوں نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ اکثر و بیشتر فیلڈ دورے کر کے کاموں کی پیش رفت کا یومیہ بنیاد پر جائیزہ لیں ۔ انہوں نے صنعتی شعبے کی ترقی میں کسی بھی قسم کی غفلت شعاری برتنے والے افسران کو متنبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ لفٹینٹ گورنر نے صنعتی شعبے کی ترقی کے تئیں سنجیدہ اور فعال رحجان اپنایا ہے اس لئے ہر متعلقہ افسر کو اپنے فرایض کی ادائیگی میں محتاط رہنا لازمی ہو گا ۔ مشیر بصیر خان نے مزید کہا کہ صنعتوں کی ترقی سے روزگار کے مواقعے پیدا ہونے پر مثبت اثر پڑے گا اور ساتھ ہی یو ٹی میں معاشی حالات بھی بہتر بن کر لوگوں کی خوشحالی کا باعث بنے گی ۔