اہلیان وادی کوسخت ترین سردی کاسامنا ۰شبانہ درجہ حرارت میں پھرتنزلی ،جھیل ڈل کی منجمد سطح مزیدسخت
22جنوری سے 25 جنوری تک برف باری ہونے کاامکان :محکمہ موسمیات
جے کے این ایس
سرینگر؍؍کشمیر وادی مسلسل شدیدسردی کی لہر جاری ہے کیونکہ ایک رات بعدہی شبانہ درجہ حرارت پھرتنزلی کاشکار ہوا۔اُدھر جھیل ڈل کومنجمد ہوئے ایک ہفتہ ہوگیا،اوراب اسکی منجمد سطح مزید سخت اوسرسنگین ہوتی جارہی ہے ۔اس دوران منگل کی صبح بھی شہرسری نگرسمیت پورے کشمیر میں یخ بستہ ہوائوں کاسلسلہ جاری رہاجسکے نتیجے میں معمول کی عوامی نقل وحمل اورکاروباری سرگرمیاں بری طرح سے متاثر ہورہی ہیں ،کیونکہ سہ پہرسے ہی چلنے والی برفانی ہوائوں سے بچنے کیلئے لوگ گھروں میں رہنے کوہی ترجیح دیتے ہیں جبکہ بازاروں میں سناٹا چھاجانے کے بعدتاجردکانات کے شٹر گراکرگھروںکوچلے جاتے ہیں ۔ محکمہ موسمیات نے مزید3دنوں تک موسمی صورتحال جوں کی توں رہنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہاہے کہ22جنوری کودوپہرسے 25 جنوری کی شام تک کشمیروادی ،خطہ پیرپنچال اوروادی چناب میں برف باری ہونے کاامکان ہے۔محکمہ موسمیات نے اس دوران خطہ پیرپنچال کے آرپار سبھی علاقوں میں 23اور24جنوری کودرمیانہ درجے کی برف باری ہونے کی پیشگوئی کی ۔جے کے این ایس کے مطابق حالیہ کئی ہفتوں کی طرح منگلوارکی صبح بھی کشمیر میں معمول کی سرگرمیاں مفلوج رہیں کیونکہ بہت کم تعدادمیں لوگ گھروںسے باہرآئے اوران میں زیادہ ترسرکاری ملازمین تھے ،جن کوڈیوٹیوں پر پہنچنا تھا۔سوموار کی صبح دھند نہیں تھی لیکن یخ بستہ ہوائیں چل رہی تھیں ،سڑکوں پر بھی پھلسن موجودتھی ،جس وجہ سے گاڑیاں چلانے والوں کواحتیاط برتنے کیساتھ ساتھ گاڑیوں کی رفتار بھی کم رکھنی پڑی ۔ایسے کئی لوگوں جن کوصبح کے وقت گھروں سے نکلناپڑتا ہے ،نے کہاکہ سڑکوں پرکافی پھسلن ہوتی ہے اورہاتھ بھی ٹھنڈے ہوتے ہیں توایسے میں گاڑی چلانا بڑا مشکل ہوتاہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم مجبورہیں کیونکہ ہمیں ڈیوٹی پرپہنچنا ہوتا ہے ۔مسافر گاڑیاں دیرسے سڑکوں پرآتی ہیں کیونکہ ان کے ڈرائیورکہتے ہیں کہ صبح ہمیں گاڑیوں کے نزدیک آگ جلانی پڑتی ہے تاکہ گاڑیاں اسٹارٹ ہوسکیں ۔ایک ڈرائیور نے بتایاکہ ڈیزل پرچلنے والی گاڑیاں شبانہ سردی کے بعدصبح اسٹارٹ نہیں ہوتی ہیں ،اسلئے ہمیں آگ جلانی پڑتی ہے ۔مسافرگاڑیوں میں سفر کرکے اپنے مقام ڈیوٹی پرپہنچنے والے ملازم کہتے ہیں کہ ہمیں دیر لگ جانے کاڈررہتاہے ،اسلئے کتنی بھی سردی کیوں نہ ہوہم پہلے ہی گھروں سے نکل جاتے ہیں ۔ شہرسری نگرسمیت پورے کشمیر میں یخ بستہ ہوائوں کاسلسلہ جاری رہنے کے نتیجے میں معمول کی عوامی نقل وحمل اورکاروباری سرگرمیاں بری طرح سے متاثر ہورہی ہیں ،کیونکہ سہ پہرسے ہی چلنے والی برفانی ہوائوں سے بچنے کیلئے لوگ گھروں میں رہنے کوہی ترجیح دیتے ہیں جبکہ بازاروں میں سناٹا چھاجانے کے بعدتاجردکانات کے شٹر گراکرگھروںکوچلے جاتے ہیں ۔اس دوران محکمہ موسمیات نے بتایاکہ سومواراورمنگلوار کی درمیانی رات سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی7ڈگری سیلشیس،پہلگام میں منفی8.4ڈگری ، گلمرگ میں منفی6.2ڈگری ،کوکرناگ منفی 7.4،قاضی گنڈ میں منفی 8.6اورکپوارہ میں شبانہ درجہ حرارت منفی 5.7ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں 21 جنوری تک موسم خشک رہ سکتا ہے تاہم22 سے 24جنوری تک ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات نے مزید3دنوں تک موسمی صورتحال جوں کی توں رہنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہاہے کہ22جنوری کودوپہرسے 25 جنوری کی شام تک کشمیروادی ،خطہ پیرپنچال اوروادی چناب میں برف باری ہونے کاامکان ہے۔محکمہ موسمیات نے اس دوران خطہ پیرپنچال کے آرپار سبھی علاقوں میں 23اور24جنوری کو درمیانہ درجے کی متواتر برف باری ہونے کی پیشگوئی کی ۔اُدھر وادی کشمیر کا ملک کے باقی حصوں کے ساتھ زمینی رابطہ بحال ہوگیا ہے اور سری نگر- جموں شاہراہ پر پیر کو دوسرے روز بھی ٹریفک کی یکطرفہ نقل و حمل جاری رہی۔تاہم مغل روڑمسلسل بندپڑا ہے ۔