عام صارفین کیساتھ ساتھ بڑھاپاپنشن لینے آئے بزرگ گھنٹوں قطاروں میںرہتے ہیں
ہزار یادوہزار روپیہ نکالنے کے لئے کئی دن درکار، سات افراد پر مشتمل عملہ، قریب ایک لاکھ بن صارفین!
منڈی؍؍منڈی میں جموں وکشمیر بنک کی ایک ہی برنچ ہے جس پر قریب ایک لاکھ اکائونٹ کا دارو مدار ہے۔ اس کے علاوہ دیگر تجارتی سرگرمیوں کے کام بھی ہوتے ہیںلیکن اس بنک برانچ میں صرف عملہ سات افراد پر مشتمل ہے جوکہ قریب ایک لاکھ صارفین کے لئے ناکافی ہے۔ستم ظریفی یہ کہ ایک ہی برانچ وہاں بھی عملہ کی قلت تمام صارفین کے لئے باعث تشویش ہے۔ اس برانچ پر ساوجیاں، چکھڑی بن ،اڑائی ،پلیرہ، راجپورہ، اعظم آباد وغیرہ دوردارز پنچائتوں کی عوام کا انحصارہے۔اس سلسلے میںمعشوق احمد ،عبدالمجید ٹھکر ،اسحاق احمد نے لازوال سے بات کرتے کہاکہ منڈی میں گزشتہ قریب ایک سال سے نظام دھرم بھرم ہے۔ یہاں لوگوں کو صبح سے شام تک لائینوں لگنے کے باوجود، بھی خالی ہاتھ گھر لوٹناپڑتاہے۔ جبکہ عمررسیدہ لوگ بھی اس بھیڑ سے بچ نہیں پاتے ہیں۔ اور کئی ایک بڑی عمر کے لوگ مردوخواتین بھوکے پیاسے لائینوں میں ٹھنڈ کے دوران کھڑے رہ کر کبھی خالی اور کچھ لیکر گھر پونچتے ہیں ان لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ منڈی بنک میں عملہ کی کمی کو پورا کرے۔اور متبادل بنک برانچ بھی کھولنے کے احکامات صادر کریں۔ اا حوالے سے جب لوگوں کی مشکلات کے بارے بنک منیجر محمد محسن سے بات کی گئی تو ان کا کہناتھاکہ یہاں سات افراد پر مشتمل عملہ ہے۔ لوگ اس لئے بھی زیادہ پریشان ہوتے ہیں۔یہاں بچوں کی ایک سال بعد لوگ بنکوں میں اتے ہیں وہ خالی ہونے کی وجہ سے بندہوجاتے ہیں۔اور کچھ لوگوں کے ادھار کارڈ، اور بنک پاس بک پر ایک جیسا نام یا کسی غلطی کی وجہ سے اکونٹ ہولڈر کو پریشان ہوناپڑتاہے۔ دوسری جانب تمام تر انوئیس اور دیگر آن لائین بنک ریکارڈ کے ساتھ ساتھ اس وقت بھی ہزاروں کی تعداد میں محکمہ سوشل ویلفیر اسکول ودیگر قسم کے ادھار لینک کے فارم ہمارے پاس ہیں۔بنک کا عملہ کم ہے۔ جو ایک ایک فرد کو دوتین تین کام کرنے پڑتے ہیں۔ اس حوالے سے لوگوں نے ریزرو بنک آف انڈیاسے کے اعلی عہدیداران سے اپیل کی ہیکہ وہ جلد از جلد ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے لئے نئی بنک برانچ کے ساتھ ساتھ عملہ دستیاب رکھیں۔