بے روزگاری آسمان چھو رہی ہے ؟

0
0

بے روزگاری آسمان چھو رہی ہے ،دنیا عالمی وبائی مرض کرونا وائرس سے متاثر ہوئی گویا روزگاروں کو ہاتھوں سے چھین لیا گیا ہو۔ہر سو بے روزگاری کے مسائل سے لوگ پریشان ہیں ،دور دراز کے علاقہ جات میں روزگاریںکرنے والے لوگ آج کرونا وائرس کی وجہ سے اپنے گھروں میں آچکے ہیں۔جموں وکشمیر میں بھی بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے جہاں کئی بیرونی ریاستوں میں کام کاج کرنے والے لوگ گھروں میں بیٹھے ہیں جبکہ کرونا وائرس کی ایک اور سٹرین نے بھی دستک دے رکھی ہے ۔جموں وکشمیر کیلئے صنعتی پالیسی کا اعلا ن بھی ہو چکا ہے جس سے امید جتائی جا رہی ہے کہ مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے اور نئی صنعتی پالیسی کے تحت جموں وکشمیر کے مقامی لوگوں ترجیحات پر روزگاریں ملنی چاہئے ۔کئی سرکاری محکمہ جات میں اسامیوں کو بھرنے کیلئے بھی حکومت کوشاں ہیں ۔ماضی قریب میں پنچائت اکائونٹ اسسٹنٹ کیلئے درخواستیں طلب کی گئیں اور درجہ چہارم کیلئے بھی لاکھوں کی تعداد میں درخواتیں درج کروائی ہیں ۔ان اعداد و شمار سے خوب واضح ہو جاتا ہے کہ جموں و کشمیرمیں بے روزگاری کتنی عروج پر ہے ۔دفعہ 370کی منسوخی کے بعد نوجوانوں کو روزگاروں کے خواب دکھائے گے اور کہا گیا کہ پچاس ہزار اسامیوں کو فوری پر کیا جا ئے گا ۔ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن بے روزگاری کا رونا ابھی بھی رویا جا رہا ہے بالخصوص کرونا وائرس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے ۔جموں وکشمیر میں ڈومیسائل قانون سے ناراض لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈومیسائل قانون لاکر بیرونی لوگوں کیلئے روزگار کی کھڑکی کھول دی گئی ہے جہاں بیرونی ریاستوں کے لوگ یہاں ڈومیسائل کے تحت روزگار حاصل کرنے کے اہل ہوگئے ہیں۔بے روزگاری جیسے مسائل سے پڑھے لکھے نوجوان جوجھ رہے ہیں ۔گزشتہ ایک برس سے تعلیمی سلسلہ بھی لگ بھگ متاثر ہے ،فورجی انٹرنیٹ خدمات سے بھی محرومی تھی کہ کرونا نے ایسا ڈیرہ ڈالا کے کئی کے روزگار بھی ہاتھ سے گئے یعنی دو وقت کی روٹی کیلئے بھی اب سوچنا پڑ رہا ہے ۔حکومتی سطح پر جموں وکشمیر میں بے روزگاری کے مسائل سے نمٹنے کیلئے بروقت اور موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔پڑھا لکھا بے روزگار طبقہ حکومت سے مطالبہ کر رہا ہے کہ ایک نئی روزگار پالیسی مرتب کی جائے جو وقت کی ضرورت ہے کیونکہ چند ہزار اسامیوں کیلئے یہاں لاکھوں کی تعداد میں درخواست فارم بھرے جاتے ہیں ۔حکومت کو چاہئے کہ بے روزگاری کے مسائل سے نمٹنے کیلئے جامع پالیسی مرتب کی جائے تاکہ پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچ جائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا