جنوبی کشمیر میں سرپنچ سمیت11افراد جاں بحق
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍جنوبی کشمیر میں حرکت قلب بند ہونے کے واقعات میں اضافے کے ساتھ ہی جنوبی کشمیر میں مزید 2افراد حرکت قلب بند ہونے کے نتیجے میں لقمہ اجل بن گئے ہیں ۔ اس طرح سے6روز کے دوران وادی کشمیر میں 11 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں میںسخت تشویش کی لہر دوڈ گئی ہے ۔ جنوبی کشمیرکے ضلع اننت ناگ کے مٹن کے بون نمبل علاقے سے تعلق رکھنے والا 50سالہ محمد شعبان شاہ ولد غلام محمد شاہ اپنے گھر میں اتوار کے روز دل کا دورہ پڑنے کے نتیجے میں لقمہ اجل بن گیا ہے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے فوت شدہ شخص پی ڈی پی کا سرپنچ ہے۔اسی طرح کے ایک اور واقعے میںمحکمہ صحت کا ایک ملازمعبد العزیزبٹ ولد عبد القادر بٹ ساکن ڈور پورہ دل کا دورہ پڑنے کے باعث لقمہ اجل بن گیا ہے ۔اس دوران وادی کشمیر میں گزشتہ6روز کے دوران کئی خواتین فورسز اہلکار سمیت کل11افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔دستیاب اعداد شمار کے مطابق 4جنوری کو تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والی ایک سیاح خاتون گلمرگ میں اسی طرح فوت ہوئی ہے ۔5جنوری کووسطی کشمیر میں ایک پی ایچ ڈی سکالردل کا دورہ پڑنے کے نتیجے میںلقمہ اجل بن گیا ہے ۔ادھر6جون کو بارہمولہ میں ایک 22سالہ خاتون، گلوان پورہ میں،28سالہ نوجوان اورچیک راولپورہ میںایک35سالہ نوجوان گزشتہ کئی روز کے دوران جاں بحق ہوئے ہیں۔اسی طرح8جنوری کوایک ایس ایس بی اہلکارخان صاحب بڈگام علاقے میں حرکت قلب ہونے کے نتیجے میں لقمہ اجل بن گیا ۔جبکہ اسی روزشوپیان میں ایک اور واقعے میں ایک نوجوان ہارٹ اٹیک ہونے کے باعث جاں بحق ہوا ۔9جنوری کو شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ میں ایک نوجوان جبکہ بارہمولہ میں ایک فورسز اہلکار حرکت قلب بند ہونے کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے ہیں ۔قابل ذکر بات ہے کہ وادی کشمیر میں سال2020اور2021کے ابتدائی مہینے میں درجنوں افرادحرکت قلب بند ہونے سے ہلاک ہوئے ہیں اور اب یہ سلسلے تیزی کے ساتھ جاری ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔اگر چہ ڈاکٹروں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بھی وجہ سامنے خاص طور نہیں آیا تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لوگوں کسرت اور پیدل چلنا معمول بنانا چاہے ۔