کشیدگی کے دوران یہاں کے تعلیمی ادارے کئی کئی ہفتوں تک مسلسل مقفل رہتے ہیں

0
0

سرحدی علاقہ جات کے طلباء کی تعلیم کا محفوظ مقامات پرمناسب بندو بست کیا جائے:تنویر
سرفرازقادری

مینڈھر// سب ڈویژن مینڈھر کے سر حدی علاقوں میں بسنے والی عوام کو جہاں گونا گوں مشکلات کا سامنا ہے وہیں سب سے زیادہ نقصان یہاں کے زیر تعلیم طلبہ و طالبات کو ہوتا ہے۔ان باتوں کا اظہار سماجی کارکن تنویراقبال قریشی نے اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ کشیدگی کے دوران یہاں کے تعلیمی ادارے کئی کئی ہفتوں تک مسلسل مقفل رہتے ہیں جس کی وجہ سے طلاب کے نصابی عمل میں خلل پڑ جاتا ہے ۔موصوف نے کہاکہ کبھی بھی یہاں کے طلبہ کا نصاب مکمل نہیں ہوتااوراسی وجہ سے اس سرحدی علاقہ کی عوام کاہمیشہ سابقہ حکومتوں سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ اس خطہ کے زیر تعلیم طلاب کی تعلیم کا مناسب مقام پر مستقل بند وبست کیا جائے تاکہ بلا تاخیر اور بلا خوف اس سرحدی علاقہ کے طلبہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں لیکن سابقہ حکومتوں نے بالاکوٹ میں بسنے والی عوام کے اس دیرینہ اور بنیادی مطالبے کی جانب کبھی کوئی خاص توجہ نہ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی مرتبہ سرکار سے یہ مطالبہ کیا ہے سرحدی پٹی پر آباد عوام کے بچوں کی تعلیم کیلئے کسی محفوظ اور مناسب جگہ پر بند وبست کیا جائے تاکہباقی ہندوستانیوں کے ساتھ ساتھ یہاں کے طلاب بھی اعلیٰ اور معیار کی تعلیم حاصل کر سکیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا