طوفانی برف باری، اور سخت ترین سردی نہیں روک پائی ملازمین کے قدم
محمد اشفاق
کشتواڑ؍؍جموں و کشمیر کے اکثر دور دراز علاقوں میں بسنے والے لوگوں کے لیے موسم سرما میں بنا کسی خلل کے بجلی کی سپلائی کسی عجوبے سے کم نہیں ، کیوں کہ اکثر علاقوں میں موسم سرما کے آتے ہی اور چند قطرے زمین پر گرتے ہی بجلی گل ہو جاتی تھی اور پھر لوگوں کو مہینوں کے بعد گھروں میں لٹکے ہوئے بجلی کے کمکموں میں برقی رو دیکھنا نصیب ہوتی تھی۔اکثر لوگ اس مسلئے سے تنگ آکر شور و غل اور ہنگامہ آرائی بھی کرتے تھے لیکن محکمہ بجلی ٹس سے مس نہیں ہوتا تھا، گویا کہ انہوں نے قسم کھائی ہوئی تھی کہ سردیوں کے موسم میں لوگوں کو بجلی فراہم کیے بغیر ان سے بجلی کی فیس وصول کرنی ہے۔ لیکن اس بار ایسا کچھ نہیں ہوا یعنی کہ بجلی کی سپلائی ایک لمحے بھی متاثر نہیں ہوئی، اور طے شدہ معمول کے مطابق بجلی کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہا، لوگ اس خوشگوار تبدیلی کو دیکھ کر حیرت میں ڈوب گئے اور وہی محکمہ بجلی کے ملازمین جنہیں چند ماہ قبل نہ جانے کن کن خطابات سے نوازا جا رہا تھا لوگوں کی نظروں میں ہیرو بن گئے۔ اور حالات نے ایسا خوشگوار موڑ لیا کہ اکثر مقامات پہ محکمہ بجلی کے ملازمین کے گلوں میں ہار پہنائے گئے اور ان کی خوب خاطر داری کی گئی۔محکمہ بجلی کے ملازمین اور عہدیداران شاید اس حقیقت سے آگاہ ہو چکے ہیں کہ محض تنخواہیں بٹورنے سے اور فیس وصول کرنے سے سکون قلب نہیں ملتا بلکہ عوام کی بے لوث خدمت اور سردی کے ایام میں لوگوں کو راحت پہنچانے سے اس دل میں مسرت اور شادمانی کی ایک لہر پیدا ہو جاتی ہے ، جو سکون قلب کے ساتھ ساتھ ضمیر کو بھی تقویت پہنچاتی ہے۔