برفباری سے پہلے اور سفیدسونامی کے بعد بھی وادی کے اطراف واکناف میں گراں بازاری کا سلسلہ انتہاء پر

0
0

غیرمیعاری کھانے پینے کی اشیاء گلی سڑی سبزیاں فروخت کی جارہی ہے وادی کے لوگ بے بس سرکار خاموش
سرینگر؍؍وادی کے بڑے شہروں قصبوں اور دیہی علاقوں میں کھانے پینے کی اشیاء سبزیوں کاکوئی نرخ مقرر ہی نہیں منہ مانگی قیمت کے عوض گاہکوں کومطلوب اشیاء فروخت کی جارہی ہے جبکہ گلی سڑی سبزیاں کھلے عام فروخت کی جارہی ہے انتظامیہ کی جا نب سے قیمتوں کواعتدال پررکھنے نا جائز منافہ خوروں کے خلاف عمل میں لانے کی خاطراقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں بلکہ ناجائز منافہ خوروں کولوٹ کھسوٹ کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے ۔اے پی آ ئی نمائندے کے مطابق وادی کشمیر میں برف باری سے پہلے اور سفیدسونامی کے بعد بھی ناجائز منافہ خوری عروج پر ہے ذخیرہ اندوز عوام کودو دو ہاتھوں لوٹ رہے ہیں بی گریڈ سی گریڈ کھانے پینے کی اشیاء اعلیٰ کالوٹی کی قیمتوں پر فروخت کی جارہی ہے ہول سیل ڈیلروں ور کریانہ مرچنٹس سے کو ئی پوچھنے والا نہیں قیمتیں بے لگام ہوگئی ہے عام انسان روز مرہ کی اشیاء خریدنے سے قاصر ہوتا جارہاہے وادی کشمیرمیں دوکانداروں نے کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں از خود مقرر کی ہے اور ان کی جانب سے یہ دلیل دی جاری ہے کہ امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کی جانب سے جوریت لسٹ بنائے جاتے ہے اور نرخ مقرر کئے جاتے ہے ان کے مطابق لوگ کوئی بھی اشیاء خرید نہیں ہوئے گے ۔دوکانداروں کایہ بھی کہنا ہے کہ امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کی جانب سے مرتب کئے جانے والے ریٹ لسٹ زمینی حقائق کے ساتھ کوئی میل نہیں کھارہے ہیں۔ ادھرعوامی حلقوں کاماننا ہے کہ امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ نے اعلی میعار کی اشیاء کی قیمتیں مقرر کی ہے حالانہ ریٹ لسٹ مرتب کرنے والے مختلف اداروں کے ملازمین کو کھانے پینے کی اشیاء کے میعا رکے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے بلکہ ہوا میں تیر چلاکر مقرر کرکے عوام کو یہ باور کرانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ محکمہ اپنی ذمہ داریاں خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہے ۔عوامی حلقوں کے مطابق وادی میں اعلیٰ میعار ی نمکین چائے کئی بھی دستیاب نہیں ہے گریڈ سیکنڈ گریڈ سی کی نمکین چائے گریڈ اے کے قیمتوں پرفروخت کی جاتی ہے اعلیٰ کمپنیوں کی لیبل غیرمیعاری مصالحہ جات پر چسپاکرکے اس سے فروخت کیاجاتاہے کھانے کاتیل لوگوں کی قوت خرید سے باہرہوتا جارہاہے دالیں اوردوسرا سامان کے نرخ آسمان کوچھورہے ہیں ہر طرف سے گراں بازاری دکھائی دے رہی ہے سرکار بیان پہ پیان دے کر لوگو ں کوسبز باغ دکھارہی ہے جموں سرینگر شاہراہ بند رہنے کے بعد وادی کے بڑے شہروں قصبوں میں جوسبزیاں فروخت کی جارہی ہے وہ کھانے کے قابل نہیں ہے مگر ہر نکڑ ہرشاہراہ اور پربازار میں ایسی سبزیاں فروخت کی جاتی ہے اور لوگوں کودودو ہاتھووں لوٹاجارہاہے ۔عوامی حلقوں نے جموں کشمیرکے لیفٹنن گورنر سے مطالبہ کیاکہ اگر وہ عوام کوراحت پہنچانے میں سنجیدہ ہے تو قیمتوں کااز سر نو جائزہ لیا جائے اور بازاروں میں جوغیرمیعاری زائدلامعاد مضرصحت کھانے پینے کی اشیاء فروخت کی جارہی ہے اس سلسلے کوروکنے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ اقدامات اٹھا کر چکنگ اسکارڈوں کومتحرک کرکے انہیں جواب دہ بنایاجائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا