برفباری میں ترسیلی لائنوں کی مرمت

0
0

بجلی ملازمین نے برقی رو کی بحالی کیلئے زندگی داو پر لگائی
سرینگر؍؍وادی میں حالیہ برف باری کے دوران بجلی سپلائی کو بنائے رکھنے اور بحالی کیلئے محکمہ بجلی کے ملازمین کی لامثال کوششوں کی سراہنا کرتے ہوئے تاجروں،صنعت کاروں،دکاندارون اور سیول سوسائٹی نے نے کہا ہے کہ یہ ملازمین عوامی خدمات کیلئے کمر بستہ ہے۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس )کے مطابق الیکٹریک ایمپلائز ایسو سی ایشن کے صدر عبدالرشید سامبوری نے برفباری کے دوران محکمہ بجلی کے ملازمین کی جانفشانی کی بھر پور پذئر آرائی کی۔تاجروں،ہوٹل مالکان اور دکانداروں نے تباہ کن برفباری کے دوران لالچوک اور اس گرد نواح علاقوں مین بجلی کی بحالی کو بنائے رکھنے پر اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر سب ڈویڑن شیخ باغ نثار احمد اور اسسٹنٹ انجینئر جاوید احمد کی کاوشوں کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں افسران نے اپنے ماتحت عملہ سمیت برستی برفباری کے دوران میدان میں رہ کر بجلی کی بحالی کو یقینی بنایا۔اس دوران الیکٹریک ایمپلائز ایسو سی ایشن کے صدر عبدالرشید سامبوری نے کہا کہ بھاری برف باری کے بعد بھی جس سرعت کے ساتھ بجلی بحال کی گئی وہ لائق صد تحسین ہے اور اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ محکمہ بجلی کا عملہ کس قدر جان فشانی کے ساتھ عوامی سہولیات کیلئے کمر بستہ ہے۔اس دوران پلوامہ سرکل کی ایک میٹنگ زیر صدارت غلام محی الدین منعقد ہوئی،جس میں دیگر ذمہ داروں کے علاوہ فاروق احمد متو نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں حالیہ برف باری کے دوران شہر و دیہات میں بجلی نظام درہم برہم ہونے بعد ترسیلی نظام کی بحالی پر ملازمین بجلی کی کارکردگی کی سراہنا کی گئی۔اجلاس میں کہا گیا کہ بھاری برفباری کے دوران ملازمین نے صارفین کی دہلیز تک بجلی پہنچانے کیلئے انتھک کوششیں کی،جبکہ ان میں عارضی و مستقل ڈیلی ویجر میں شامل تھے۔میٹنگ میں کہا گیا کہ شوپیاں اور پلوامہ میں قہر انگیز برفباری کے باوجود بھی ملازمین نے اپنا فرض منصبی ادا کیا۔ اس بات کا بھی مشاہدہ کیا گیا کہ ان حالات میں ترسیلی لائنوں کی مرمت جوئے شیر لانے کے مترادف تھا،تاہم ملازمین بجلی نے اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر حسب سابقہ اپنی ذمہ داریاں ادا کی۔اجلاس میں کہا گیا کہ سب ڈویڑن شوپیاں،سب ڈویڑن کیلر، سب دویڑن نیوہ،سب ڈویڑن راجپورہ،اونتی پورہڈویڑن جو کہ سب ڈویڑن پانپور اور ترال پر مشتمل ہے کے تحت آنے والے علاقوں میں ریکارڑ وقت میں بجلی فراہم کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس جانفشانی کے باوجود بھی ملازمین کے مسائل کو عرصہ دراز سے التوائ￿ میں ہیں کو حل کرنے کیلئے پیش رفت نہیں کی جا رہی ہے،جو صد افسوس کا مقام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 11برسوں سے محکمانہ ترقیاتی کمیٹیوں کی میٹنگیں نہیں ہوئیں،جس کے نتیجے میں ملازمین کو مشکلات کا سامنا ہے اور جس گریڈ میں انہوں نے ملازمت شروع کی،اسی گریڈ میں وہ سبکدوش ہو رہے ہیں۔ غلام محی الدین نے بتایا کہ عارضی ملازمین کی کافی تعداد دوران ڈیوٹی جان بحق ہوئی،تاہم اس کے باوجود بھی انکے مسائل ابھی تک لٹکے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ قریب20سال کے بعد سال2013میں جن عارضی ملازمین کو مستقل کیا گیا انہیں ابھی تک این پی ایس زمرے میں نہیں لایا گیا،جو کہ انکے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔انکا کہنا تھا کہ ملازمین کے مسائل کو حل کرنے میں اگر سرعت نہیں لائی گئی تو وہ راست اقدمات اٹھانے پر مجبور ہونگے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا