تعمیر شدہ سڑکوں کی متعدد کونٹر تحقیقاتی کمیٹیاں یا غیر جانبدار کمیشن تشکیل دیکر رپورٹ طلب کی جائے:عوام
سرفرازقادری
مینڈھر؍؍یوں تو بغیر تعمیر و ترقی کے نام پر ہر سال قومی خزانے سے کھربوں روپے منظور ہوتے ہیں جن میں مرکزی معاونت والی اسکیموں میں کثیر تعداد میں فنڈز ملتے ہیں لیکن ان منصوبوں کو کاغذوں تک ہی محدود رکھا گیا ہے۔ عملاً ان پروجیکٹوں پر ہر کوئی کام نہیں ہوتا۔سب ڈویژن مینڈھر میں سینکڑوں چھوٹی بڑی سڑکیں زیر تعمیر ہیں جن پر کھربوں روپے خرچ کیے جا چکے ہیں لیکن یہ تمام کی تمام سڑکیں نا قابل آمد و رفت ہیں جس کی وجہ سے یہاں کی عوام ہمیشہ پریشان رہتی ہے ۔سرحدی سب دویژن مینڈھر میں ترقیاتی عمل مکمل طور پر مفلوج۔۔۔۔۔۔؟ سڑک متعلقہ محکمہ کے اعلی افیسران اور ٹھیکیداروں کیلئے سونے کی کان سڑک کی قلت سے مریضوں کو ہسپتال منتقل کرنے میں دشواریوں کا سامنا رہتاہے۔ جموں و کشمیر کی کوئی بھی سرکار ہو یا پھر گورنر انتظامیہ ہو غریب غرباء لوگوں کے لئے کوئی بھی کارگر ثابت نہ ہو سکی ؟؟ جس کی مثال گائوں اڑائی کا ایک شخص آج بھی اس ترقی یافتہ دور میں سب ڈویژن مینڈھر کی مظلوم عوام سڑک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہے ۔ ڈاک بنگلہ تا گوہلد بالاکوٹ سڑک کی خستہ حالت ہونے کی وجہ سے سرحدی علاقہ کی عوام کو بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بارڈر علاقہ کی عوام کا کہنا ہے کہ محکمہ بی ڈبلیوں سڑک بنانے میں بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔سب ڈویژن مینڈھر کے اندر محکمہ پی ڈبلیوں نے جو بھی سڑک تعمیر کی ہیں ان سب کا یہی حال ہے۔ مینڈھر میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ سب ڈویژن مینڈھر کے گوہلد کے سرپنچ ضمورت خان کا کہنا ہے کہ مینڈھر ڈاک بنگلہ تا پہروٹ سڑک کی خستہ خالی ہے جس کی وجہ سے عوام کو روز افزوں مشکلات کا سامانا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سڑک پہ کافی عرصہ سے بلیک ٹائپنگ نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے سفر کرنے میں بہت زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس سڑک پہ بلیک ٹاپنگ ہوتی تو کم وقت لگتا ۔انہوں نے سرکار سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سرکار کا دعویٰ ہے کہ ہم ہر جگہ بنیادی سہولیات فراہم کریں گے لیکن وہ وعدے کھوکھلے ثابت ہوتے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی اس مظلوم عوام کی کہ باقی بنیادی سہولیات تو دور کی بات یہاں ابھی تک سڑک ٹھیک طریقے سے نہیں بن پائی ہے جس کی وجہ سے عوام دن رات مشکلات کے اوقات سے گزر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنچائت گوہلد جو کہ بلاک بالاکوٹ میں ہے یہاں آئے روز گولہ باری ہوتی ہے پچھلی رات کو بھی بلاک بالاکوٹ میں گولہ باری ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ یہاں اگر کوئی شخص گولہ باری سے زخمی ہوتا ہے تو اسے بہت وقت لگتا ہے ضلع ہسپتال مینڈھر تک پہنچانے کیلئے جب تک اس شخص کی جان جانے کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کی میں سرکار سے اپیل کرتا ہوں کہ اس سڑک پر بلیک ٹاپنگ کی جائے تاکہ اس سرحد کی مظلوم عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انکا کہنا تھا کہ یہ سڑک بالاکوٹ کے سرحدی علاقہ پر رہنے والے لوگوں کیلئے بہت اہم ہے۔ان کا کہنا تھا گولہ باری اور فائرنگ کے دوران اگر کوئی شخص زخمی ہو جاتا ہے تو یہی واحد سڑک ہے جس سے فوری طور زخمی اشخاص کو مینڈھر لایا جا سکتا ہے کیونکہ گولہ باری کے دوران باقی تمام سڑکیں خطرے سے خالی نہیں ہیں اور اس سے قبل بھی کئی بار فائرنگ اور گولہ باری کے دوران گاڑیاں فائرنگ کی زد میں آئی ہیں لیکن ڈاک بنگلہ سے بالاکوٹ جا رہی سڑک بالکل محفوظ سڑک لوگوں کیلئے سمجھی جاتی ہے اور سفر بھی بہت کم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ فوری طور اس سڑک کو مکمل کرنے میں اہم رول ادا کرے۔ اْنہوں نے گورنر سرکار و ڈپٹی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ اس سڑک میں لگائے گئے غیر معیاری سامان کی جانچ کروائیں اور اسکی پختگی کے لیئے مناسب اقدامات کریں۔