اہلیان گول گھروں میں محصور،راحت رسانی کا کوئی انتظام نہیں،عوام پریشان حال
ملک عبدالطیف
گول؍؍سب ڈویژن گو ل میں برف باری اور بارشوں کا سلسلہ ابھی بھی وقفے وقفے کیساتھ جاری ہے جس وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں۔لوگوں کے پاس کھانے پینے کی اشیائے ختم ہو رہی ہیں لیکن انتظامیہ ابھی بھی گول کے دور افتادہ گائوں جات کے مکینوں کیلئے راحت رسانی کا معقول انتظام کرنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے۔پریس کے نام جاری اک بیان میں یوتھ گول نیانتظامیہ کی جانب سے برتی جا رہی غیر سنجیدگی پر شدید برہمگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شدید برف باری اور بارشوں کی وجہ سے دور دارز گاؤں جات میں رہنے والے لوگوں کا تحصیل صدر مقام سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے ،کہیں کہیں سڑک رابطے ہی نہیں اور اور جہاں ہیں اْن پر برف کی چادر بچھی ہوئی ہے جس وجہ سے لوگ گھروں میں پابند ہو چکے ہیں، جس وجہ سے لوگوں میں شدید مایوسی چھائی ہوئی ہے لیکن لوگوں کو اِس مشکل دور سے باہر نکالنے کیلئے یا اْنہیں راحت پہنچانے کیلئے انتظامیہ نے ابھی تک جو اقدامات کئے ہیں۔ وہ ناکافی ہیں یوتھ کارکن فرحت رفیق،مدثر بٹ،رئیس احمد،ناصر میر،انجم یوسف،ضیا الرحمن زوہد کے علاوہ سرپنچ گول جمن جاوید احمد، سرپنچ پرتمولہ گول مشتاق احمد،سرپنچ گول بی روشن دین لوہار، بلاک ڈوولپمنٹ چیرمین بلاک گول شکیلہ بیگم ،بلاک چیرمین جاوید احمد مہناس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گول کے دور افتادہ گائوں بھیمداسہ، حیلہ،گنڈی، داڑم، کلی مستیٰ،ڈھیڈہ، اندہ وغیرہ میں لوگوں شدید پریشانیوں سے دوچار ہیں، کچھ لوگوں کے مکانات کا شدید نقصان پہنچا ہے اور کچھ لوگ زمینی رابطے منقطع ہونے کے باعث گھروں میں قید ہو گئے ہیں۔ لہٰذا گورنر انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ گول کے دور افتادہ گائوں جات میں راحت رسانی کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ موسمی وار کے ستائے ہوئے لوگ قدرے راحت کی سانس لے سکیں۔ یوتھ اور پنچایت کارکنان نیزور دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے ایک ماہ سے بہت سارے لوگ گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں، کسی کا گھر آتشزدگی کی نذر ہو گیا تو کسی کا آشیانہ برف باری اور بارشوں کی وجہ سے زمین بوس ہو گیا اِس لئے ہم گورنر انتظامیہ پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ متاثرین کو فوری طور امداد دی جائے تاکہ یہ لوگ بھی معمول کی زندگی بسر کر سکیں۔