جموں کشمیر کی زعفران دنیا میں ہندوستان کے وقار میں اضافہ کرے گی:وزیراعظم مودی
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍ وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کے عوام سے ملک بنی اشیا کا استعمال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ خود کفیل ہندوستان کے لئے ملک میں تیار اشیا کا استعمال ضروری ہے اور انہیں خوشی ہے کہ ہر طبقے کی سوچ میں اس سلسلے میں بڑی تبدیلی آرہی ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ جموں کشمیر کی زعفران وہاں کی خوشحال وراثت کی علامت ہے اور خود کفیل ہندوستان کے تحت اسے عالمی سطح تک لے جانے کی کوشش رہی ہے اس سے دنیا میں ہندوستان کے وقار میں اضافہ ہوگا۔مسٹر مودی نے ریڈیو پر نشر ہونے والے اپنے ماہانہ پروگرام ‘من کی بات’کے اس برس کے آخری پروگرام میں کہا کہ انہیں اس سلسلے میں جو اطلاعات مل رہی ہیں وہ خوشگورہیں اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سماج میں اور خاص کر نوجوانوں کی سوچ میں ملک میں تیار اشیا کے استعمال کے لئے بڑی تبدیلی آرہی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ ‘میڈ انانڈیا’ سامان کے استعمال سے سلسلے میں لوگوں میں بیداری آرہی ہے اور اپنے ہی ملک میں تیار اشیا کے استعمال کو فروغ دیا جارہا ہے ۔اس سلسلے میں انہوں نے کچھ اطلاعات مشترک کرتے ہوئے کہا ‘‘نمو ایپ پر ملی پوسٹ میں مجھے ایک بات جو کامن نظر آرہی ہے ، ان میں زیادہ تر خطوں میں لوگوں نے ملک کی طاقت، وطن عزیز کی اجتماعی طاقت کی تعریف کی ہے ۔ جب جنتا کرفیو جیسا نیا تجربہ پوری دنیا کے لئے ایک باعث تحریک بن گیا، جب تالی۔ تھالی بجاکر ملک نے ہمارے کورونا واریئرس کا احترام کیا تھا، یکجہتی کا اظہار کیا تھا اسے بھی کئی لوگوں نے یاد کیا ہے ’’۔مسٹر مودی نے کہا کہ اس تبدیلی کو ملک کے ہر فرد نے محسوس کیا ہے ۔ اس سے ملک میں امید کا حیرت انگیز بہاؤ دیکھنے کو ملا ہے ۔ بہت سارے چیلنج آئے ، بحران بھی آئے ۔ کورونا کی وجہ سے بھی بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن ملک کے عوام نے ہر بحران سے نیا سبق سیکھا۔ اس ملک میں ایک نئی صلاحیت بھی ابھری ہے اور اس صلاحیت کا نام ‘خود کفالت’ ہے ۔انہوں نے اس سلسلے میں دہلی کے ابھینو بنرجی کے تجربے کو سنتے ہوئے اسے دلچسپ قراردیا اور کہا کہ "ابھینو جی کو اپنے رشتہ داروں کے بچوں کو دینے کے لئے تحفے کے لئے کچھ کھلونے خریدنے تھے ۔ وہ دہلی کے جھنڈے والان بازار گئے تھے ۔ یہ بازار سائیکلوں اور کھلونے کے لئے جانا جاتا ہے ۔ پہلے مہنگے کھلونے سے مراد درآمد شدہ کھلونے ہوتے تھے اور سستے کھلونے بھی باہر سے آتے تھے لیکن اب وہاں بہت سے دکاندار یہ کہتے ہوئے گاہکوں کو کھلونے فروخت کر رہے ہیں کہ یہ ایک اچھا کھلونا ہے کیونکہ یہ "میڈ ان انڈیا” ہے ۔ صارفین بھی انہیں کھلونوں کا مطالبہ کررہے ہیں۔’’وزیراعظم مودی نے اسے سوچ میں تبدیلی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "یہ سوچ میں تبدیلی کا زندہ ثبوت ہے ۔”اہل وطن کی سوچ میں کتنی بڑی تبدیلی آرہی ہے وہ بھی ایک سال کے اندر ۔اس تبدیلی کا اندازہ کرنا آسان نہیں ہے ۔ یہاں تک کہ ماہرین معاشیات بھی اپنے پیمانے پر اس کا اندازہ نہیں کرسکتے ۔’’انہوں نے اس کے بارے میں ایک اور پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "مجھے وشاکھاپٹنم سے وینکٹ مرلی پرساد جی نے جو کچھ لکھا ہے اس میں بھی ایک الگ طرح کا خیال ہے ۔ وینکٹ نے لکھا ہے کہ ‘‘میں آپ کو 2021 کے لئے اپنا اے بی سی اٹیچ کررہا ہوں۔ مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا کہ اے بی سی سے کیا مطلب ہے ۔ میں نے اٹیچ چارٹ دیکھا اور پھر سمجھا کہ اے بی سی کا مطلب ہے ‘خود کفیل ہندوستان چارٹ’۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ جموں کشمیر کی زعفران وہاں کی خوشحال وراثت کی علامت ہے اور خود کفیل ہندوستان کے تحت اسے عالمی سطح تک لے جانے کی کوشش رہی ہے اس سے دنیا میں ہندوستان کے وقار میں اضافہ ہوگا۔‘من کی بات’ میں کہا کہ جموں کی زعفران کی جو خاصیت ہے اس کے سبب سے اسی برس مئی میں جیوگرافیکل انڈیکیشن ٹیگ یعنی جی آئی ٹیگ سرٹی فکیٹ ملا ہے ۔ اس سے ہماری زعفران کو عالمی سطح پر نئی شناخت ملے گیا ور کشمیر کی زعفران کے بازار کو فروغ حاصل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جی آئی ٹیگ کے بعد جموں کشمیر کی زعفران کو دوبئی کی ایک سپر مارکیٹ میںلانچ کیا گیا ہے ۔ اس سے اب اس کی برآمد میں اضافہ ہوگا اور ہمارے خود کفیل ہندوستان بننے کی کوششوں کو بھی مضبوطی ملے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کی زعفران عالمی سطح پر مسالے کے طور پر مشہور ہے اور یہ کئی ادویاتی فوائد سے مالا مال ہے اور خوشبودار ہے ۔ اس کا رنگ گاڑھ ہوتا ہے اور دھاگے لمبے اور موٹے ہوتے ہیں۔ عالمی سطح پر اسے شناخت ملنے سے کشمیر کے کسانوں میں اپنی اس خوشحال روایت سے خوشحالی آئے گی۔