’دلی میں کچھ لوگ آئے روز مجھے جمہوریت پر سبق پڑھاتے ہیں ‘

0
0

جموں وکشمیرمیں واجپئی کاخواب’ انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت ‘ فروغ پا رہا ہے:مودی
وزیر اعظم نے جموںوکشمیرکیلئے آیشومان بھارت پردھان جن اروگیہ یوجنا صحت اسکیم لانچ کی
لازوال ڈیسک

نئی دہلی/جموں؍؍نئی دہلی؍؍وزیراعظم نریندرمودی نے سنیچر کی صبح کانگریس لیڈرراہل گاندھی پر نشانہ ساندھتے ہوئے کہاکہ دہلی میں کچھ لوگ مجھے جمہوریت کی تعلیم دینے کی کوشش کر رہے ہیں ، وزیر اعظم مودی نے راہل گاندھی کی ایک حالیہ ٹویٹ کہ ’ملک جمہوریت نہیں ہے، جو وزیر اعظم کیخلاف کھڑے ہوئے ان پر دہشت گردوں کا لیبل لگا دیا گیا تھا ،چاہے وہ (آر ایس ایس کے سربراہ) موہن بھاگوت ہی کیوں نہ ہوں‘ کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ دہلی میں ایسے لوگ ہیں جو ہمیشہ مجھے طعنہ دیتے اور طعنہ دیتے ہیں۔ وہ مجھے جمہوریت میں سبق سکھانا چاہتے ہیں۔یہ طنزوزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے آشومان بھارت پردھان جن اروگیہ یوجنا صحت اسکیم لانچ کرنے کے موقع پرورچول تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔وزیر اعظم نے کہا: ’اٹل جی کو جموں وکشمیر کے ساتھ ایک خاص لگاؤ تھا جو اب ان کے انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت کے عنوان سے فروغ پا رہا ہے۔ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے لانچ کی گئی اس اسکیم سے جموں وکشمیر میں 21 لاکھ خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا۔اسکیم کو لانچ کرنے کے بعد ورچول موڈ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جموں وکشمیر میں یہ ایک تاریخی دن ہے اور اس اسکیم سے ہر کسی کو فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ میں اس اسکیم کو سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے جنم دن کے موقع پر جمعہ کے روز لانچ کرنا چاہتا تھا۔وزیر اعظم نے کہا: ’اٹل جی کو جموں وکشمیر کے ساتھ ایک خاص لگاؤ تھا جو اب ان کے انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت کے عنوان سے فروغ پا رہا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ اس صحت اسکیم سے پہلے ہی چھ لاکھ خاندانوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور اس کے دائرے میں اکیس لاکھ خاندان آئیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت لوگوں کا علاج صرف جموں و کشمیر کے سرکاری و نجی ہسپتالوں میں ہی میسر نہیں ہوگا بلکہ ملک کے دیگر ہسپتالوں میں بھی ہوگا۔جموں وکشمیر میں حال ہی میں منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’ڈی ڈی سی انتخابات سے جموں و کشمیر کی انتخابی تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہوا ہے اور ان میں لوگوں کا جوش وخروش ملک کے لئے فخر کی بات ہے‘۔کانگریس کو، نام لئے، بغیرہدف تنقید بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس پونڈی چری میں پنچایتی و بلدیاتی انتخابات منعقد نہیں کر اسکی جہاں ان کی حکومت ہے۔انہوں نے کہا: ’دلی میں کچھ لوگ آئے روز مجھے جمہوریت پر سبق پڑھاتے ہیں لیکن خود وہ پونڈی چری میں عدالت عظمیٰ کے حکم کے باوجود پنچایتی و بلدیاتی انتخابات منعقد نہیں کرا سکے‘۔ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر یونین ٹریٹری بن جانے کے ایک سال بعد ہی یہاں ڈی ڈی سی انتخابات منعقد کرائے گئے۔موصوف وزیر اعظم نے کہا کہ جو ملک میں دہائیوں سے بر سر اقتدار تھے ان کی بڑی غلطی یہ تھی کہ انہوں نے سرحدی علاقوں کی ترقی کے لئے کام نہیں کیا لیکن ہماری حکومت نے اس غلطی کو درست کیا۔وزیر اعظم نے اس موقع پر اس اسکیم کے تحت فائدہ اٹھانے والے کچھ لوگوں کے ساتھ بھی بات چیت کی۔اس ورچول ایونٹ میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی موجود تھے۔اس اسکیم کے تحت سال 2011 کی مردم شماری کے مطابق ایک کروڑ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا اور انہیں ایس ای سی سی کے سال 2011 کے ڈاٹا بیس کے مطابق بین الاقوامی ہیلتھ کوریج ملے گی۔جموں وکشمیر کے تمام لوگوں کو اس اسکیم کے زیر نگیں لایا جا ئے گا اور خاندان کے تمام لوگوں کو اس اسکیم کے تحت فائدہ پہنچے گا۔پی ایم جے اے وائی ایس ای ایچ اے ٹی صحت سکیم کے کامیاب ورچول افتتاح کے موقعہ پر ایس کے آئی سی سی سرینگر میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں مشیر بصیر احمد خان ، ڈائریکٹر جنرل پولیس ، صوبائی کمشنر کشمیر ، آئی جی پی کشمیر ، مئیر سرینگر جونید مٹو ، ڈپٹی کمشنر سرینگر ، مختلف محکموں کے کمشنر سیکرٹریز اور سربراہان ، ایس ایم سی کے کارپوریٹر ، ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسلوں کے ارکان ، مستحقین اور دیگر لوگ موجود تھے ۔ اے بی پی ایم ۔ جے اے وائی اور اے بی پی ایم جے اے وائی ایس ای ایچ اے ٹی سکیموں کا تھیم بیمار نہ رہے گا اب لاچار ، بیمار کا ہو گا مفت اُپچار سے جموں کشمیر کے تمام شہریوں کو فی کنبہ فی سال پانچ لاکھ روپے کے صحت بیمے کے دائرے میں لایا جائے گا ۔ سکیم کے تحت کنبے کے افراد کی تعداد یا عمر کی کوئی قید نہیں ہے اور اس کے تحت مفت اور بغیر نقد رقم کے سکیم کے تحت درج ملک کے کسی بھی سرکاری یا نجی ہسپتال میں علاج و معالجہ کی سہولت بہم رکھی جائے گی ۔ سکیم کا آغاز کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج جموں کشمیر کیلئے ایک تاریخی دن ہے اور اس سے یو ٹی میں صحت شعبے میں ایک انقلاب برپا ہو گا ۔ سکیم کے فوائد اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحت جموں کشمیر کے ہر فرد کا ساتھی بنے گا اور سکیم کے تحت درج 23000 سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں وہ علاج و معالجہ کی سہولت سے استعفادہ کر سکتے ہیں ۔ اس موقعہ پر انہوں نے سرینگر کے گولڈن کارڈ مستحق غلام محمد شاہ کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور انہیں گولڈن کارڈ کی فراہمی سے انہیں فراہم کی گئی علاج و معالجہ کی سہولت کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ مستحق نے وزیر اعظم کا انقلابی پالیسی کے ذریعے ملک کے بے یارو مدد گار لوگوں کی مدد کرنے کیلئے شکریہ ادا کیا ۔ سکیم کو سراہتے ہوئے مشیر بصیر خان نے اسے جموں کشمیر کے عوام کیلئے ایک تاریخی تحفہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مفت علاج و معالجہ کے علاوہ اس سکیم سے صحت بنیادی ڈھانچے کو بھی توسیع ملے گی ۔ اس موقعہ پر صوبائی کمشنر کشمیر اور ڈپٹی کمشنر سرینگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا