بابر نفیس
ڈوڈہ؍؍سب ڈویژن گندو و ٹھاٹھری میں بھی بجلی کا کوئی شیڈول نہیں ہے اور غیر اعلانیہ کٹوتی کی جارہی ہے جس سے صارفین کو سخت مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔لیکن محکمہ بجلی کا اب یہ معمول سا بن چکا ہے کہ مقررہ وقت پر صارفین جو بجلی فراہم نہیں کرنی ہے جس پر عوام نے محکمہ کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔بعض لوگوں کا یوں بھی کہنا ہے کہ موسم سرما ہو یا موسم گرما بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہی رہتی ہے بلخصوص موسم سرما کے دوران جہاں ابھی صرف ہوا کا جھونکا ہی آتا ہے تو بجلی غائب ہو جاتی ہے۔صارفین کا مزید کہنا ہے کہ جس طرح سے محکمہ بجلی فراہم کرتا ہے لیکن اس کے بنسبت صارفین سے دگنا کرایہ وصول کیاجاتا ہے۔بھلیسہ و ٹھاٹھری کی عوام کے لیے راحت کے بجائے بجلی دردسر بن چکی ہے اور کرایہ کے نام پر غریب عوام کو لوٹا جارہا ہے۔بجلی کی انکھ مچولی سے نہ صرف عوام بلکہ طلباء کو بھی پریشانی کاسامنا رہتا ہے کیوں کہ کووڈ 19 کی مہماری کے دوران طلباء کو موبایل فون کے ذریعے گھروں میں ہی تعلیمی جاری رکھنی کی ہدایت دی گئی ہے لیکن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بچے اپنا فون چارچ نہیں کر پاتے ہیں جس سے ان کی تعلیم پر بھی اثر پڑتا ہے۔سیول سوسائٹی ممبران نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کرایہ میں کمی کی جائے اور بجلی سپلائی کو بہتر بنایا جائے تاکہ عوام کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔