موسم صاف ہونے کے باوجودمحکمہ بجلی کی نیت صاف نہیں!
محمد اسحٰق عارف
اخیارپور؍؍شدید سردی کے اس موسم بھلیسہ میں بجلی کے آنکھ مچولی سے لوگ سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔موسم صاف ہونے کے باوجود بھی بجلی کی آواجاہی کا سلسلہ جاری ہے اور دن کو مسلسل ایک گھنٹے بھی بجلی چالو نہیں رہتی. ایسے کاروباری لوگ جن کا کاروبار بجلی سے ہی چلتا ہیسب سے زیادہ پریشان ہیں.ہر دو گھنٹے کے بعد دو گھنٹے کی اعلانیہ کٹوتی کے علاوہ غیر اعلانیہ کٹوتی کا کچھ معلوم نہیں کہ کس وقت بجلی آئے گی اور کب رخصت ہو گی۔بجلی آتے ہی لوگ اپنا اپنا کام ابھی شروع بھی نہیں کر پائے ہوتے ہیں کہ بجلی چلی جاتی ہے اور وہ سوائے افسوس کے کچھ بھی نہیں کر پاتے۔انورٹر یہاں تک کہ موبائل فون بھی پوری طرح چارج نہیں ہو پاتے۔متعدد کمپیوٹر سے اپنا کاروبار کرنے والے لوگوں نے کہا کہ بجلی آتے ہی وہ کمپیوٹر آن کرتے ہیں مگر ابھی پوری طرح وہ آن بھی نہیں ہوا ہوتا ہے کہ بجلی جا چکی ہوتی ہے۔ متعدد معززین نے بتایا کہ بھلیسہ میں بلا تعطل بجلی کی سپلائی اْنہوں نے صرف اْس دور میں دیکھی ہے جب مرحوم محمد شریف نیاز پاور منسٹر تھے۔اس کے بعد بھلیسہ میں بجلی کا نظام کبھی بھی تسلی بخش نہیں رہا ہے مگر رواں برس بجلی کا جو برا حال ہے وہ اس سے پہلے اْنہوں نے کبھی بھی نہیں دیکھا۔ اْنہوں نے کہا کہ بھلیسہ کے بجلی صارفین سے کرایہ بھی دیگر علاقوں کی نسبت بہت زیادہ لیا جاتا ہے جب کہ بجلی کی ناقص سپلائی میں یہی علاقہ سب سے آگے ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ یہاں کے بی پی ایل صارفین سے بھی 370 سے زیادہ کرایہ وصول کیا جاتا ہے جب کہ دیگر علاقوں میں ابھی تک 108 روپے کرایہ لیا جاتا ہے۔متعدد مقامی سرپنچوں جن میں دانش ملک، رمیز راجہ، شہزاد احمد، برکت علی، ظفراللہ فراش وغیرہ شامل ہیں‘ کا کہنا ہے کہ محکمہ بجلی یہاں کو عوام کے لئے ایک مصیبت بنا ہوا ہے۔ کرائے کے نام پر اْن کو لوٹا جا رہا ہے جب کہ بجلی مسلسل ایک گھنٹہ تک میں رہتی بلکہ ایک گھنٹے میں بھی بجلی متعدد باری آتی جاتی رہتی ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے بی پی ایل صارفین کے کرایہ میں کوئی بھی اضافہ نہیں کیا گیا ہے مگر یہاں محکمہ کے اہلکاران اپنے گھاٹے کو پورا کرنے کے لئے تمام صارفین سے اے پی ایل طبقہ کے لئے مقرر کیا گیا کرایہ ہی وصول کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کو یہاں کروڑوں روپے کا خسارہ ہے جس کی وجہ کچھ اور ہے مگر اس خسارے کو پورا کرنے کے لئے غریب صارفین کو لوٹا جا رہا ہے۔ اْنہوں نے مطالبہ کہا ہے کہ یہاں کے بی پی ایل صارفین کے کرایے میں جو غیر قانونی اضافہ کیا گیا ہے اْسے فوراً ختم کر کے وہی کرایہ وصول کہا جانا چاہیے جو دیگر علاقوں میں وصول کیا جاتا ہے ورنہ عوام سڑکوں پر اتر آئے گی۔ انہوں نے بجلی سپلائی کو بہتر بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔