بھارت میں اقلیتی برادری جبرو استبداد کا شکارـ :شاہد سلیم

0
0

کہاموجودہ سرکار ملک میں آباد اقلیتوں کی شناخت اور پہچان کو ختم کر کے اسے ہندو راشٹر بنانے کی راہ پر گامزن

لازوال ڈیسک

جموں؍؍بھارت کی موجودہ سرکار ملک میں آباد اقلیتوں کی شناخت اور پہچان کو ختم کر کے اسے ہندو راشٹر بنانے کی راہ پر گامزن ہے اور اس مقصد کے حصول کی خاطر مختلف اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے کڑوروں عوام کے جمہوری اور آئینی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔ ان باتوں کو اظہار نامور سماجی کارکن اور پیپلز مومنٹ کے چیرمین میر شاہد سلیم نے گاندھی جموں میں منعقد ایک احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس احتجاجی ریلی کا انعقاد مختلف سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے مشترکہ طور کیا تھا۔جس کا مقصد بھارت میں جاری کسانوں کی تحریک کی حمایت کرنا تھا۔ میر شاہد سلیم نے اس موقعہ پر کہا کہ بھارت کی فاشسٹ حکومت جس طریقے سے عوامی مفادات اور منشا کے خلاف ایک کے بعد ایک قانون بنا رہی ہے ۔اس سے پورے بھار ت بالخصوص اقلیتوں میں غم و غصے کی ایک لہڑ دوڑ گئی ہے۔انہوں نے کہا اس سے قبل انہوں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لئے کئی قوانین بنائے اور اب کسانوں کے حقوق پر شب خون مارکر انہیں کارپوریٹ گھرانوں کے ہاتھوں بیچنے کے لئے حالات سازگار بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کے بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرپرستی والی مرکزی سرکار نے بھارت میں اقلیتوں اور کسانوں کے خلاف ظلم و زیادتی اور جبرو استبداد کو جو بازار گرم کر رکھا ہے ۔اس کی مثال تاریخ میں ملنی مشکل ہے۔ میر شاہد سلیم نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام جو خود بھی نئی دلی کی بدترین سامراجی ہتھکنڈوں کے شکار ہیں ۔بھارت میں جاری کسانوں کے تحریک کے ساتھ کھڑے ہیں۔اس موقعہ پر کئی دوسری سیاسی اور سماجی شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا اگر بھارت نے کسان مخالف قوانین کو کالعدم قرار نہیں دیا تو جموں کشمیر سے بھی ہزاروں کی تعداد میں کسان اور عام لوگ دلی کی طرف مارچ کریں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا