سرینگر میں رات کا درجہ حرارت منفی 1.4ڈگری سیلسیش ،گلمرگ سرد ترین علاقہ
سرینگر ۔لہیہ شاہراہ ،تاریخی مغل روڑ ،بانڈی پورہ ۔گریز روڑ سمیت کئی دیگر رابطہ سڑکیں بند
کے این ایس
سرینگر؍؍حالیہ برفباری کے بعد وادی کشمیر میں یخ بستہ ہوائوں سے سردی کیشدت میں کافی اضافہ ہوا ،کیوں کہ دارالحکومت سرینگرسمیت بیشتر علاقوں میں شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ریکارڈ کیا گیا ۔ دارالحکومت سرینگر میں رات کا درجہ حرارت منفی1.4ڈگری سیلسیش ریکارڈ کیا گیا جبکہ شہر آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں رات کا درجہ حرارت منفی6.7ڈگری سیلسیش درج کیا گیا ۔ادھر سرینگر ۔لہیہ شاہراہ ،تاریخی مغل روڑ اور بانڈی پورہ ۔گریز روڑ سمیت کئی دیگر رابطہ سڑکیں بند ہیں ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق وادی کشمیر ان دنوں شدید سردی کی لپیٹ میں ہے جبکہ رات کے درجہ حرارت میں آئی گرائوٹ کے نتیجے میں یخ بستہ ہوائوں نے بھی یہاں ڈھیرے ڈالے دیئے ۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابقمطلع صاف رہنے کی وجہ سے شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے مزید نیچے گر گیا ہے جس کی وجہ سے وادی رات بھر شدید سردی کی لپیٹ میں رہی۔انہوں نے کہا کہ گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.4 ڈگری سیلسیش ریکارڈ کیا گیا جبکہ گیٹ وے آف کشمیر قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت0.3 ڈگری سیلسیشریکارڈ کیا گیا۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.3 ڈگری سیلسیشجبکہ ککر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.1 ڈگری سیلسیش ریکارڈ کیا گیا۔وادی میں شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ سرد ترین علاقہ رہا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 9.0 ڈگری سیلسیش ریکارڈ کیا گیا جبکہ دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.7 ڈگری سیلسیشریکارڈ کیا گیاہے۔بانہال نے رات کا درجہ حرارت منفی1.0ڈگری سیلسیش ریکارڈ کیا گیا ۔اسی طرح بھدرواہ میں رات کا درجہ حرارت منفی1.4ڈگری سیلسیش ریکارڈ کیا گیا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق وادی کشمیر میں رواں ہفتے کے دوران موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی توقع ہے جبکہ رات کے درجہ حرارت میں مزید گرائوٹ آنے کا بھی امکان ہے ۔ادھر سرینگر ۔لہیہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ مسلسل ساتویں روز بھی آوا جاہی کے لئے بند رہا ۔حکام نے بتایا کہ بھاری برفباری اور پھسلن پیدا ہونے کے نتیجے میں سرینگر ۔لہیہ شاہراہ پر آمد ورفت ممکن نہیں ہوسکی جبکہ شاہراہ سے برف ہٹانے کا کام جاری رہے ۔یاد رہے کہ یہ شاہراہ کم سے کم چار ماہ کیلئے بھاری برفباری کے سبب بند رہتی ہے ۔تاہم حکام نے اس شاہراہ کو دسمبر کے آخر تک کھلی رکھنے کے لئے ایک مانیٹر نگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔اس شاہراہ کو ہر موسم میں آمد ورفت کی آمدورفت کے لئے بحال رکھنے کے حوالے سے زوجیلا ٹنل کی بھی تعمیر کی جارہی ہے ،جس پر تعمیری کام رواں برس ہی شروع کیا گیا ۔حکام کے مطابق سونہ مرگ ،زوجیلا ،زیر پوائنٹ ،انڈیا گیٹ ،مینا مرگ اور دراس میں 8سے10فٹ برفباری ہوئی ۔ ادھر پیر کی گلی کے مقام پر بھاری برفباری اور منفی درجہ حرارت کے حوالے سے پھسلن پیدا ہونے سے یہ روڑ بھی مسلسل ساتویں روز سوموار کو بند رہا ۔ادھر کپوارہ ۔کرناہ روڑ کو آمد ورفت کے لئے بحال کیا گیا ۔تاہم کیرن ،مژھل ،گریز روڈ بند رہے ۔