ہر گائوں ہر پہاڑی سفید رنگ سے چھاگئی ؛ جنگلی پرندوں کی آواز ہر پہاڑی پر گونج رہی ہے !
منظور سمسھال
بھلیسہ؍؍ بلاک گندو ،چنگا ،جکیاس ،چلی میں برفباری چھاگئی۔ لوگوں نے سردی کے موسم کے لیے پہلے سے ہی راشن اور دیگر سہولیات گھروں میں جمع کرکے رکھیں تھی ۔بھلیسہ کا سب سے بچھڑا ہوا علاقہ بلاک چنگا کا گائوں قالج گسر اور بلاک چلی کے پنچایت منو گائوں کٹائو جو ہماچل چمبہ کے ساتھ ملتا ہے ۔اگر دیگر علاقوں میں بارش کے اسرار ہوتے ہیں لیکن کٹا گائوں میں بارش اور ہلکی برف شروع ہوتی ہے لیکن یہ بچھڑا ہوا گائوں ہر سہولیات سے محروم ہے ۔ان لوگوں کو ہمیشہ لداخ کی طرح رہنا پڑتھا ہے ۔چوہدری رفیق بانیاں نے ایک بیان میں بات کرتے کہا ہوئے ان پہاڑی علاقوں میں گورنمنٹ کو راشن اور دیگر ادویات فراہم کرنے ہوگی اگر زیادہ برف پڑ جائے تو لوگوں کو بیمار کو کو لے جانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔آج سے پہلے کہیں لوگوں کی جان بھی چلی گئی ہیں لیکن ضلع انتظامیہ نے اس پر کوئی غور نہیں کیا ہے ہر سیاسی پارٹیوں کو آگاہ کیا لیکن سن 1947 کی طرح ہی گائوں کٹا کا حال نظر آئے گا۔ ہندوستان کو ڈیجیٹل انڈیا کے نام سے پکارا جاتا ہے لیکن ہماچل کیساتھ منو کٹا ابھی بھی چھوٹی چھوٹی چیزوں سے محروم ہیں ۔نہ ہسپتال ، سڑک اور باقی تمام سولیات سے محروم ہیں ۔برفانی موسم میں لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہے ۔لہٰذا انتظامیہ سے موزبانہ اپیل ہے ایک بار بچھڑے ہوئے پہاڑی علاقہ منو (کٹا) کا حال دیکھے دوہزار کے قریب آبادی ہے سڑک سے محروم ہے۔