نئی دہلی، 4 دسمبر (یو این آئی) اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر اور لیہ- کارگل میں جلد ہی وقف بورڈ قائم جائیں گے اور اس سلسلے میں کارروائی شروع کردی گئی ہے جمعہ کو یہاں مرکزی وقف کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، مسٹر نقوی نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لیہ کارگل میں جلد ہی وقف بورڈ قائم کئے جائیں گے ، جس کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ آزادی کے بعد جموں و کشمیر اور لیہ کارگل میں پہلی بار آرٹیکل 370 ختم کئے جانے اور آزادی کے بعد جموں و کشمیر اور لیہ-کرگل میں پہلی بار وقف بورڈ تشکیل دیئے جائیں گے تاکہ وقف املاک کے مناسب استعمال کو یقینی بنایا جاسکے اور انھیں سماجی و اقتصادی – تعلیمی سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جائے۔ "وزیر اعظم عوامی ترقیاتی پروگرام” کے تحت بھی بھرپور مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لیہ کارگل میں وقف کی ہزاروں املاک ہیں جن کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ وقف املاک کی ڈیجیٹائزیشن اور جیو ٹیگنگ / جی پی ایس میپنگ کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے جو جلد ہی مکمل کرلیا جائے گا۔ "پردھان منتری جان وکاس پروگرام” کے تحت ملک کے دیگر حصوں کی طرح جموں و کشمیر ، لیہ کارگل میں مرکزی حکومت کی جانب سے اسکول ، کالجز ، آئی ٹی آئی ، گرلز ہاسٹلز ، ہنر مند ترقیاتی مراکز ، "سدبھاو منڈپ” ، "ہنر ہب”۔ ، اسپتال ، کامن سروس سینٹر وغیرہ بڑے پیمانے پر تعمیر کیے جائیں گے۔
اجلاس میں متعدد ریاستوں میں وقف املاک کے خورد برد اور وقف مافیاوں کے قبضے پر سنجیدہ رخ اپناتے ہوئے ، ریاستی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ وقف مافیا کے خلاف کارروائی کرکے وقف املاک کے تحفظ اور اچھے استعمال کو یقینی بنائیں۔ اس سلسلے میں ، مرکزی وقف کونسل کی ٹیم ان ریاستوں کا دورہ کرے گی۔