اجمل ملک
رام بن؍؍اسمبلی حلقہ بانہال کے اکثر و بیشتر علاقوں کو تعمیر وترقی کے نام پر نام نہاد لیڈروں نے کھوکھلے وعدوں کے سیوا کچھ بھی نہیں دیا۔ان دوردراز دشوارگزار پہاڑی علاقوں میں ان نام نہاد لیڈروں نے صرف الیکشن کے دوران ہی اپنی موجودگی کا احساس کرا یا اس کے بعد پانچ سال تک ان پسماندہ علاقوں کے عوام کی نظروں سے غائب ہی رہے ۔ جس کی وجہ سے عوام آزادی کے72سال بعد بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ جبکہ نیل گگوانی دریا عبور کر نے کے لئے تقریباً دس سے زیادہ دیہاتو ں میں رہنے والے ہزاروں نفوس کو مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے گگوانی میں پل تقریباًتین سال پہلے سرکار نے منظوری دی تھی لیکن نہ جا نے کس وجہ سے اس پل کا کام ابھی تک شروع نہیں ہوا ۔جہاں تک لوگوں کی قیاس آرائیاں ہے اس پل پر اس لئے کام شروع نہیں ہو پارہا ہے یا تو محکمہ کے اہلکار موٹی کمیشن مانگ رہے ہوں گے یا تو اس پل کے ٹینڈز ابھی تک نہیں لگوائے گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ پل نہیں بن پا رہا ہے ۔ اس سلسلے میں لوگوں نے نمائندے کے ساتھ بات کر تے ہوئے کہاکہ جب بھی دریا سیلاب کی صورت اختیار کر تا ہے تو لوگ ایک ہفتہ تک اپنی گھروں میں ایڑیاں رگڑنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کیونکہ لوگوں کو دریا عبور کر نے لئے یہی ایک راستہ ہے جو باقی رابطہ سڑکوں اور شہروں کے ساتھ ملاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ دریا پر ایک لکڑی پول لگا یا ہوا ہے جس سے پل کا کام لیا جا تا ہے اور یہ پول والا پل کسی بڑے حادثے کو جنم دے سکتا ہے جس کی ذمہ داری صرف اور صرف ضلع انتظامیہ اور سرکار پر عائد ہو گی ۔ اس سلسلے میں بہت بار اخبارات میںبھی آواز اُٹھائی اور احتجاج کے طور پر بھی آواز اُٹھائی لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور لوگوں کو دن بدن مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔اس سلسلے میں رونیگام ، کھاروان ، ڈھک کے علاوہ متعدد دیہاتوں کے لوگ اسی پل سے گزر کر نیل باٹو، گگوانی ، مگر کوٹ ، بانہال اور دوسری جگہوں پر جاتے ہیں اس کے علاوہ ان لوگوں کے پا س دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا سب سے زیادہ سکول جانے والے چھوٹے چھوٹے بچے مشکلات سے دو چار ہو تے ہیں ۔جب بھی بارش یا برفباری میں دریا یا بہا ئو تیز ہو جاتا ہے تو سکولی بچوں کو گھر میں ہی رہنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ان کا مستقبل دائو پر لگ جاتا ہے ۔وہیں لوگوں نے کہاکہ جب بھی الیکشن ہو تے ہیں تو بہت سارے سیاسی پارٹیوں کے لیڈرا اور دیگر سیاسی لیڈران اپنی سیاسی روٹیاں انہی مدعوں پر سیکھنا شروع کر دیتے ہیں اور بڑے بڑے دعوے کر تے رہتے ہیں اور غریب عوام ان کے بہکائو میں آکر انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب کرا کے بالا ایوانوں میں بھیج دیتی ہے لیکن وہ لیڈران پانچ سال تک کبھی اپنا چہرہ بھی نہیں دیکھاتے ہیں ۔ عوام نے بذریعے اخبارات لفٹینٹ گورنر اور ضلع انتظامیہ سے پرزور اپیل کی کہ وہ گگوانی میں پل بنا کر عوام کو شکریہ کا موقعہ فراہم کریں ۔