ملک کی تقسیم کے بعد جیب میں محض ڈیڑھ ہزار روپے لیے اپنے خاندان کے ساتھ امرتسرآگئے تھے !
لازوال ڈیسک
نئی دہلی ؍؍ملک و بیرون ملک مسالوں کی خوشبو بکھیرنے والے مہاشیاں دی ہٹیّ (ایم ڈی ایچ) گروپ کے بانی مہاشئے دھرم پال گلاٹی کا جمعرات کو دل کو دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ وہ 97سال کے تھے ۔پدم بھوشن اعزازیافتہ دھرم پال کورونا وائرس سے متاثر تھے اور پچھلے تین ہفتوں سے ماتا چنّن دیوی اسپتال میں زیرعلاج تھے ، جہاں آج صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے انہوں نے آخری سانس لی۔ایم ڈی ایچ مسالوں کے خودساختہ برانڈ امبیسڈرمہاشئے دھرم پال کی ولادت 27مارچ 1923کو سیالکوٹ(موجودہ پاکستان) میں ہوئی تھی۔ سال 1933 میں پانچویں جماعت کی تعلیم مکمل کرنے سے قبل ہی اسکول چھوڑدیا۔ 1937میں اپنے والد کی مدد سے انہوں نے کاروبار کا آغاز کیا اور اس کے بعد صابن، لکڑی کے سامان، کپڑا، ہارڈویئر، چاول وغیرہ کا کاروبارکیا۔ملک کی تقسیم کے بعد دھرم پال جیب میں محض ڈیڑھ ہزار روپے لیے اپنے خاندان کے ساتھ امرتسرآگئے تھے ۔ بعد میں وہ امرتسر سے دہلی آگئے یہاں کے کیرتی نگر میں 1959میں ایم ڈی ایچ مسالہ تیار کرنے کے لئے پہلی فیکٹری کھولی۔ مسالوں کا کاروبار شروع کرنے سے پہلے انہوں نے تانگہ چلانے کا کام بھی کیا تھا۔موجودہ وقت میں دھرم پال کا کاروبار پھل پھول رہا ہے نیز پورے ہندوستان اور دبئی میں 18فیکٹریاں ہیں۔ وہ رفاہی میدان میں بھی پیچھے نہیں رہے ۔ انہوں نے اسپتال اور بہت سے اسکول وغیرہ بنائے ۔مرکزی وزیر تجارت پیوش گوئل نے مسٹر گلاٹی کے انتقال پر تعزیت کی ہے ۔ اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا ، ’’مسٹر گلاٹی نے ہندوستانی مسالوں کی خوشبو پوری دنیا میں پھیلائی‘‘۔دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے مسٹرگلاٹی کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک متاثر کن شخصیت تھے ، جنہوں نے اپنی زندگی معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئے وقف کردی۔صدررام ناتھ کووند نے ایم ڈی ایچ کے چیئرمین دھرم پال گلاٹی کے انتقال پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے ۔مسٹر کووند نے جمعرات کو ٹوئٹ کے ذریعہ اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ’’پدم بھوشن کے اعزاز سے سرفرازمہاشائے دی ہٹی ( ایم ڈی ایچ) کے چیئرمین دھرم پال گلاٹی کے انتقال سے انہیں دلی تکلیف ہوئی۔ وہ ہندوستانی صنعتی دنیا کے ایک معروف شخص تھے ‘‘۔انہوں نے مزید لکھا کہ ‘‘سماجی خدمات کے لئے کئے گئے ان کے کام بھی قابل تعریف ہیں۔ ان کے اہل خانہ اور شائقین سے میری تعزیت۔