مرکزی حکومت کے وزراء نے جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں کے ترقیاتی کام کا جائزہ لینا شروع کیا

0
0

نئی دہلی،//جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کی ہلچل کے پیش نظر مودی حکومت کے وزراء نے ریاست کا دورہ کرکے دور دراز علاقے کے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔
پبلک آؤٹریچ پروگرام-2 کے تحت مرکزی وزراء کے ان پروگراموں کا زرعی وزیر نریندر سنگھ تومر نے اپنے معاون وزرائے مملکت کیلاش چودھری اور شوبھا کرندلاجے کے ساتھ جمعرات کو جموں و کشمیر کا دورہ کر کے آغاز کیا۔
وزیراعظم نریندر مودی کی ہدایات کے مطابق آنے والے نو ہفتوں میں 70 وزیر اپنے سلسلہ وار پروگراموں میں ریاستی عوام سے براہ راست رابطہ کریں گے۔ علاوہ ازیں جموں و کشمیر میں مرکز کے ترقیاتی کام کتنے پورے ہو رہے ہیں، اس کا بھی محاسبہ ہونا ہے۔
جموں و کشمیر بی جے پی کے شریک انچارج اشیش سود نے یو این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں گذشتہ 70 برسوں سے ترقیات کے جو کام ادھورے تھے وہ سب دفعہ 370 کے ہٹنے کے بعد زمینی سطح پر پورے ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن و امان کا ماحول ہے۔ مرکزی حکومت کے وزیر اپنے دورے میں یہ دیکھنے آئیں گے کہ انتظامیہ کی جواب دہی عوام کے تئیں یقینی ہو۔
مسٹر سود نے کہا،’جل جیون مشن کے تحت جمو ں و کشمیر میں 10 لاکھ گھروں تک پینے کے پانی کا کنیکشن دیا ہے۔ 19 ہزار کروڑ روپیے کسان سمان ندھی میں کسانوں کے کھاتوں میں جمع کیے گئے اور 90 ہزار لوگوں کو پکے مکان ملے‘ْ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا