سیاسی مقاصد تبدیل کرنے پراین سی اور پی ڈی پی کو عوام سے معافی مانگنی چاہئے :الطاف بخاری
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ دہائیوں پرانی سیاسی چالوں اور سیاسی مقاصد کے لئے موقف میں بار بار تبدیلی لانے پر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو عوام سے معانی مانگنی چاہئے۔ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کے سلسلہ میں ضلع بارہمولہ لے ٹنگمرگ میں کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بخاری نے کہاکہ رائے شماری سے لیکر اٹانومی، مشترکہ اسمبلی، دوہری کرنسل، سیلف رول اور اب خصوصی درجہ کی بحالی کے لئے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی قیادت کبھی انتخابی فائیدے لئے جذباتی نعرے دینے سے باز نہیں آئی۔ انہوں نے کہا’’ پچھلے 72سالوں میں نیشنل کانفرنس نے سیاسی جذبات کا استحصال کر کے لوگوں کو بیوقوف بنایا۔ اسی طرح پی ڈی پی نے بھی ایسے نعرے دیئے جوکہ بالکل گمراہ کن تھے، اِن سیاسی جماعتوں نے این ڈی اے کے ساتھ اقتدار سے لطف اندوز ہونے کے لئے لوگوں کے منڈیٹ کی تذلیل کی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ حکومت بنائی‘‘۔ انہوں نے مزید کہا’’ مئی 2019میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ دفعہ 370اور35Aکے تحفظ کا عزم کر کے لوگوں کی اچھی خاصی حمایت بٹوری لیکن نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے منتخب اراکین پارلیمان انتخابات کے وقت لوگوں سے کئے گئے وعدوں پر کھرا اُتر نے میں مکمل ناکام رہے، میں سمجھتا ہوں کہ اخلاقی طور انہیں سرگرم سیاست سے سبکدوشی اختیار کر لینی چاہئے کیونکہ وہ بطور منتخب پارلیمان اپنے رائے دہندگان کی خواہشات کی نمائندگی کرنے میں ناکام رہے ہیں‘‘۔بخاری نے کہاکہ یہ انتہائی بدقسمتی کی کہ یہ سیاسی جماعتیں اب دوبارہ سے لوگوں کو بیوقوف بنارہی ہیں اور ڈی ڈی سی انتخابات کاایک طرح کے ریفرنڈم سے موازنہ کیاجارہاہے۔انہوں نے کہا’’لوگوں کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ ڈی ڈی سی الیکشن خالص اچھی انتظامیہ، ترقیاتی پروجیکٹوں، انفراسٹریکچر، معیاری تعلیم، صحت خدمات اور روزگارمواقعوں کے لئے جس سے یقینی طور لوگوں کو کچھ راحت ملے گی‘‘۔اس موقع پر اپنی پارٹی سنیئر نائب صدر غلام حسن میر نے بھی کنونشن سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ ’گپکار الائنس ‘اپنی اعتباریت بنانے کے لئے لوگوں کو بیوقوف بنانے کی انتخابی چال ہے۔اب لوگوں کے جذبات کے ساتھ دوبارہ کھیلنے کا سوال ہی نہیں، جموں وکشمیر کے لوگ اِتنی عقل وفہم رکھتے ہیں کہ وہ سیاسی چالوں کو سمجھ سکیں ، اب وہ بار بار اِن جماعتوں کے جھانسے میں آنے والے نہیں۔سنیئرلیڈر محمد دلاور میر نے کہاکہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جیسی سیاسی جماعتوں کی چالیں اپنی پارٹی کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے کہ جمہوری عمل پر لوگوں کا اعتماد بحال کیاجائے۔ میر نے کہاکہ جموں وکشمیر میں ایک بحران سے دوسرے بحران کی طرف جارہا ہے ،نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی کی قیادت نے دہلی میں ہر ایک کے ساتھ گہرے رشتے قائم کر رکھے ہیں چاہئے وہ کانگریس ، آر ایس ایس ، بی جے پی ، تیسرا محاذ یا مختلف ایجنسیاں ہوں، انہیں لوگوں سے اپنے مفادات پر سمجھوتہ کرنے کے لئے غیر مشروط معافی مانگنی چاہئے ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب جب نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی قیادت عوام سے خود کو الگ تھلگ محسوس کر رہی ہے کہ ڈی ڈی سی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا، بصورت دیگر یہ نیشنل کانفرنس ہی تھی جس نے زمینی سطح پر انتظامی امور کا لوگوں کے ذریعے انتظام کرنے کے نظریہ کی مخالفت کی تھی۔ یہ جماعتیں زمینی سطح پر لوگوں کو کبھی بااختیار کرنا نہیں چاہتیں تھیں۔کنونشن سے ٹنگمرگ اور کنزر سے ڈی ڈی سی اُمیدوار ایڈووکیٹ میر اسحاق اور نذیر احمد شیخ نے بھی خطاب کیا۔