’ہمارے بچے معصوم ہیں ،ملی ٹنسی سے کوئی تعلق نہیں ‘:گرفتار نوجوان کے والدین
یواین آئی
نئی دہلی/سرینگر؍؍دہلی پولیس نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک خصوصی کارروائی کے دوران اسپیشل سیل نے کالے خاں واقع ملینیم پارک کے پاس سے 2کشمیری جنگجوئوں کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا ۔انہوں نے کہا کہ دونوں جنگجو دارالحکومت دہلی میں بڑی کارروائی کا منصوبہ رکھتے تھے ۔ادھر گرفتار کشمیری نوجوانوں کے والدین نے کہا کہ اُنکے بچے معصوم ہیں اور دونوں کا ملی ٹنسی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق دہلی پولیس کی اسپشیل سیل کی ٹیم نے دو مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیشل سیل کے ایک س سینئر افسر نے منگل کے روز بتایا کہ خفیہ اطلاع کی بنیاد پر جال بچھا کر پولیس نے دونوں مشتبہ شدت پسندوں کو گذشتہ رات تقریباً10بجکر15منٹ پر یہاں سرائے کالے خاں واقع ملینیم پارک کے پاس سے گرفتار کیا ہے۔ ان کی شناخت 22سالہ عبد اللطیف میر اور20 سالہ محمد اشرف کھٹانہ کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں جموں و کشمیر کے باشندے ہیں اور ان کا تعلق شمالی ضلع کپوارہ وبارہمولہ دے ہے۔دہلی پولیس نے دعو یٰ کیا ہے کہ ان کے قبضے سے 2 پستول اور دس کارتوس برآمد کیے گئے ہیں۔ پولیس ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔اس دوران دہلی میں گرفتار کئے گئے دو کشمیری نوجوانوں کے والدین نے بتایا کہ اُنکے بچے معصوم ہیں اور ملی ٹنسی کیساتھ اُن کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ایک گرفتار نوجوان کے والد نے بتایا کہ اُس کا بیٹا شادی کی تقریب کے سلسلے میں دہلی شاپنگ کے لئے گئے تھے ۔انہوں نے لیفٹیننٹ گو رنر منوج سنہا،پولیس سربراہ دلباغ سنگھ اور دیگر پولیس افسران سے اپیل کی ہے کہ دونوں گرفتار نوجوانوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔بشیر احمد کھٹانہ جوکہ گرفتار محمد اشرف ساکنہ کپوارہ کے والد ہیں ،نے دہلی پولیس کے دعویٰ اور الزامات کو مسترد کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس کا ملی ٹنسی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ مقامی مسجد شریف میں امام کے فرائض انجام دیتے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ اُن کا بیٹا4نومبر کو سرینگر سے دہلی کی طرف روانہ ہوئے اور5نومبر کو انہوں نے آخری بار اُن سے بات کی اور کسی انجان نمبر سے فوج کرکے بتایا کہ وہ دہلی پہنچ گئے ۔ان کا کہناتھا کہ11اور12نومبر کو اُسکی شادی ہونے والی تھی اور وہ دہلی شاپنگ کے لئے گئے ہوئے تھے لیکن اُسکی گرفتار ی کی خبر سن کر سارا خاندان صدمے میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب اُنہیں یہ خبر سننے کو ملی کہ دہلی پولیس نے جیش محمد کے دو معائونین کو گرفتار کیا ،تو انہوں نے مقامی ڈی ایس پی اور دیگر پولیس افسران سے رابطہ کرکے بتایا کہ اُس کا بیٹا معصوم ہے ۔ عبدالطیف ساکنہ ڈورو سوپور کے والد ثنا اللہ میر نے بتایا کہ میرا بیٹا حافظ قران ہے اور 4نومبر کو ہی دہلی گیا ۔ان کا کہناتھا کہ دو روز بعد اُسکے بیٹے کیساتھ رابطہ منقطع ہوگیا ،آخری بار انہوں نے6نومبر کو اپنے بیٹے سے بات کی ۔نیوز چینل سے مجھے معلوم ہوا ہے کہ میرا بیٹا دہلی میں گرفتار کیا گیا ،ہم سب صدمے ہیں ۔