کشتواڑ اور گردونواح میں ٹریفک پولیس دلجوئی کے ساتھ سرگرم عمل

0
0

رواں برس ٹریفک حادثات میں دیکھنے کو ملی نمایاں کمی
بابر فاروق

کشتواڑ؍؍ضلع کشتواڑ جو کہ دل خراش سڑک حادثات کی وجہ سے اکثر کئی اخبارات اور ٹی وی چینلوں کا مرکز بنا رہتا ہے میں ہو رہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدام اٹھائے جا رہے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ اکثر سڑک حادثات ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے پیش آتے ہیں۔ جب بھی کشتواڑ میں کوئی بڑا حادثہ پیش آتا ہے تو ٹریفک پولیس پر لوگ طرح طرح کے الزامات عائد کرنا شروع کر دیتے ہیں۔تاہم رواں برس ضلع کشتواڑ میں سڑک حادثات کی شرح میں کمی دیکھنے کو ملی ہے کیونکہ اس بار ٹریفک پولیس نے ایک بہترین انداز میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر قابو پانے کے لیے محنت کی ہے اور کر رہے ہیں۔ کشتواڑ ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر قابو پانے کے لیے مختلف ٹیموں کو تشکیل دیا ہے جو قصبہ کشتواڑ اور ہر رابطہ سڑک پر روزانہ گاڑیوں کی جانچ پڑتال کرتے ہیں اور جس کو بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا جاتا ہے ۔انکے خلاف کاروائی کہ جاتی ہے۔ پچھلے کچھ مہینوں سے اس کام میں ٹریفک پولیس نے مزید تیزی لائی ہے کیونکہ لاک ڈائون ختم ہونے کے بعد جو ٹریفک قوانین کے لیے نئی ہدایات جاری کی گئی تھی اکثر لوگ شکایت کرتے تھے کہ مسافر بردار گاڑیاں ان قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں جن میں جاری کردہ ریٹ لیسٹ سے زیادہ کرایہ وصول کرنا اور سواریاں بھی زیادہ اٹھانا قابل ذکر ہیں۔ ان سب باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریفک پولیس نے اقدام اٹھائیں اور ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر قابو پانے کی کوشش کی۔ اس سلسلے میں آئے روز قصبہ کشتواڑ اور گردونواح کی سڑکوں پر روزانہ ٹریفک پولیس کا عملہ گاڑیوں کی جانچ پڑتال کرتا ہے۔ قصبہ کشتواڑ میں خاص کر کم سن بچوں کو موٹر سائیکل و دیگر گاڑیوں کو چلاتے پایا گیا جن کے پاس لائسنس بھی نہیں ہے۔ لازوال سے بات کرتے ہوئے ڈی ٹی آئی کشتواڑ نے کہا کہ قصبہ کشتواڑ اور اس کی رابطہ سڑکوں پر ہو رہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر قابو پانے کے لیے یہ سلسلہ پچھلے چند ماہ سے جاری ہے اور آگے بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا اس ماہ ابھی تک ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تقریباً چھ سو سے زائد چالان کیے گئے ہیں۔ ڈی ٹی آئی کشتواڑ نے عوام سے اپیل کی کہ کم سن بچوں کو والدین گاڑی چلانے کی اجازت نہ دیں۔ ان بچوں کے پاس لائسنس بھی نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی اچھی طرح سے گاڑی چلا پاتے ہیں لہٰذا والدین کو چاہیے کہ جان بوجھ کر اپنے بچوں کی زندگی خطرے میں نہ ڈالیں اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کو کم کرنے کے لیے ٹریفک پولیس کا تعاون کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا