کشمیرشاہراہ جزوی طور کھل گئی۔ لیکن ٹریفک جام کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا
اجمل ملک
رام بن؍؍ ضلع رام بن کے ساتھ ساتھ ریاست کے بالائی علاقوں میں موسم کی پہلی برفباری و میدانی علاقوں میں گزشتہ دو روز سے بارشوں کا سلسلہ پیر دو بجے کے بعد موسم صاف و خوشگوار ہو گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو رو ز سے مسلسل برفباری و بارشوں کا سلسلہ نہ تھمنے والا سلسلہ آج پیر دو بجے کے بعد موسم صاف ہو گیا اور ہلکی دھوپ بھی نکل آئی ۔ جس کے بعد لوگوں نے راحت کی سانس لی۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے ایک ہفتے تک موسم خو شگوار رہنے کی پیشن گوئی بھی کی ہے۔ جبکہ جموں سرینگر قومی شاہراہ گزشتہ رات سے جزوی طور پر بند کر دیا گیا ہے جس کو آج موسم صاف ہو نے کے بعد کھل دیا ہے لیکن مگر کوٹ اور ناچلا نہ کے درمیان ٹریفک جام ہو نے کی وجہ سے مسافروں کو دقتوں کا سامنا کر نا پڑ ہے ۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ دو تین مہینوں کی مسلسل خشک سالی کے بعد ریاست کے مختلف حصوں میں برفباری اور میدانی علاقوں میں بارش ہو نے کی وجہ سے لوگوں نے راحت کی سانس لی ۔دو روز تک بارشوں اور برفباری کے بعد پیر کو دو بجے کے بعد ضلع رام بن اور اس کے ملحقہ جات میں موسم نے خوشگوار کروٹ بدلی اور بارشوں و برف ب اری کا سلسلہ تھم گیا ۔ ذرائع کے مطابق جوا ہر سرنگ کے گرد راتوں را ت ہو نے والی تازہ برفبارفی کی وجہ سے جموں سرینگر کے درمیان 270کلومیٹر لمبی این ایچ 44پر گاڑیوں کی آمد ورفت معطل کر دی گئی ہے ۔ ٹریفک پولیس ذرائع کے مطابق تقریباً چار انچ برف سڑک پر جمع ہو گئی تھی جس سے سڑکج پر پھسلن پڑ گئی تھی جس کی وجہ سے حکام نے احتیاطی اقدام کے طور پر گزشتہ رات سے ٹریفک کی نقل و حرکت معطل کر دی ۔ گزشتہ را ت سے اُودھمپور اور قاضی گنڈ سے آگے سرینگر یا جموں کے لئے کسی بھی گاڑی کو جانے کی اجازت نہیں ہے تاہم نا شری اور بانہال کے درمیان چند گاڑیاں پھنسی ہوئی ہے جن کو بعد دو پہر موسم صاف ہو نے کے بعد اپنی اپنی منزل کی جانب جانے کی اجازت دے دی گئی تھی ۔ وہیں رام بن اور بانہال کے درمیان پسیاں گر آئیں جس کی وجہ سے شاہراہ گاڑیوں کی آمدرفت کیلئے بند رہی ۔ ناشری ، سیری ، پنتھیال ، مگر کوٹ ، رامسو ،اور ناچلانہ کے مقامات پر پسیاں گر آئی اور شاہراہ کے یہ حصے بھاری ملبے کے ساتھ ساتھ بھاری چٹانوں کی زد میں آئے۔ تاہم دوپہر کے بعد شاہرا ہ کو قابل آ مدرفت بنایا گیا جس دوران جموں سے سرینگر چھوٹی گاڑیوں کی آ مد رفت بند رہی البتہ سر ینگر سے جموں کیلئے بڑ ی گاڑیوں کی روانی جار ی رہی البتہ ٹریفک رک رک کے چل رہا تھا۔