سردی کی مارنے سنڈے مارکیٹ سے جگایاپیار

0
0

سستی قیمتوں پر چیزوں کی فروخت کیلئے مشہور مارکیٹ میں لوگوں نے جم کر خریداری کی
کے این ایس

سرینگر؍؍شہر سرینگر میں ہر اتوار کو سجنے والے بازار(سنڈے مارکیٹ)میں لوگوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی ہے جس دوران وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے یہاں جم کر خردیداری کی ہے ۔مذکورہ مارکیٹ کو حال ہی میں کورونا وائرس کے لاک ڈون کے بعد انتظامیہ نے کھول دیا تھا ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے سول لائنز میں ہر اتوار کو لگنے والا مشہور سنڈے مارکیٹ اتوار کو کھلا رہا۔کورونا وبا کے پھیلائو کی روکتھام کیلئے قریب 7ماہ تک بند رکھے گئے اس مارکیٹ کو پچھلے اتوار کو محدود تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت حکام نے دے دی تھی جس کے بعد تاجروں نے پھر سے اپنے اپنے سٹال قائم کئے ہیںہے ۔یاد رہے کہ یہ مارکیٹ سستی قیمتوں پر چیزوں کی فروخت کیلئے مشہور ہے۔سال رواں کے سرد موسم اور بالائی علاقوںمیں برف اور میدانی علاقوں میں بارشوں کے نتیجے میں لوگوں نے مزکورہ بازارمیں جم کر گرم ملبوسات جن میںکمبل،جوتے،مختلف قسم کے کپڑوں کی خریداری کی ہے ۔تاہم سردی کے باجود وادی دور دراز علاقوںسے آئے ہوئے لوگوں نے یہاں خریداری کی ہے ۔ بارشوں اور سردی کے باجوود یہ مارکیٹ ٹی آر سے سے جہانگیر چوک تک سجا یا گیا ہے ۔ اس مارکیٹ میں اپنا سامان سجانے اور فروخت کرنے والے ریڑہ بانوں نے کورونا وائرس سے متعلق گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا متعلقہ حکام کو یقین دلایا ہے۔سنڈے مارکیٹ میں موجود خریداروں نے بتایا کہ مارکیٹ کو کھلا دیکھ کر کافی خوش ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس مارکیٹ میں جتنے اقسام کے درآمدی ملبوسات دستیاب ہوتے تھے۔ ریڑہ بانوں کے ایک گروپ نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے درآمدی مصنوعات بالخصوص ملبوسات اور جوتوں کا آنا پچھلے کئی ماہ سے بند ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ سنڈے مارکیٹ بھی پچھلے زائد از سات ماہ سے بند ہی تھا اس لئے ہم نے بھی درآمدی مصنوعات اپنے ڈیلروں سے حاصل کرنے کی زیادہ کوششیں نہیں کیںتاہم انہوں نے کہا کہ اب یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہو چکا ہے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ پھر اس مارکیٹ کو اسی طرز پر سجھایا جائے جیسا پہلے تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا