ہر ایک لانچنگ پیڈ میں دو سے ڈھائی سو جنگجو موجود

0
0

پاکستان نے ایل او سی پر گولہ باری کے دوران بڑے ہتھیاروں کا استعمال کیا: آئی جی بی ایس ایف
یواین آئی

سرینگر؍؍وادی کشمیر میں تعینات بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے انسپکٹر جنرل راجیش مشرا نے کہا کہ پاکستان نے 13 نومبر کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلا اشتعال گولہ باری کے دوران بڑے ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا جس کے نتیجے میں سرحد کے اس پار فوج اور عام شہریوں کا جانی نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف اور فوج کی جوابی کارروائی میں پاکستانی دفاعی تنصیبات کو کافی نقصان پہنچا ہے نیز پاکستانی فوجی بھی مارے گئے ہیں۔راجیش مشرا نے ان باتوں کا اظہار اتوار کو سری نگر کے مضافاتی علاقے ہمہامہ میں واقع بی ایس ایف ایس ٹی سی میں مہلوک سب انسپکٹر راکیش ڈوبال کی میت پر پھول مالائیں رکھنے کی ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا: ‘ہم بی ایس ایف آرٹلری رجمنٹ کے سب انسپکٹر راکیش ڈوبال کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔ راکیش ڈوبال 2004 بیچ کے سب انسپکٹر تھے۔ وہ 13 نومبر کو نوگام سیکٹر میں پاکستان کی بلا اشتعال گولہ باری کا جواب دینے کے دوران زخمی ہوئے۔ ان کو بچانے کی تمام کوششیں رائیگاں گئیں۔ ہم ان کی ہمت اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔ بی ایس ایف راکیش ڈوبال کے خاندان کے ساتھ کھڑی ہے’۔پاکستانی گولہ باری سے فوج اور شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں پوچھے جانے پر آئی جی بی ایس ایف نے کہا: ‘پاکستان کی جانب سے بڑے ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا۔ بی ایس ایف اور فوج نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ لیکن پاکستان کی گولہ باری میں فوج کو بھی جانی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ اس گولہ باری سے آبادی والے علاقوں میں بھی افراتفری مچ گئی تھی’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہمارے منہ توڑ جواب سے پاکستانی کے دفاعی تنصیبات کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ پاکستان کو بڑے پیمانے کے نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے’۔راجیش مشرا نے کہا کہ ہمیں موصول ہونے والی خفیہ اطلاعات کے مطابق ہر ایک لانچنگ پیڈ میں دو سے ڈھائی سو جنگجو موجود ہیں۔ان کا اس پر مزید کہنا تھا: ‘وہ سرحد کے اس پار دراندازی کرنے کی ہر ممکن کوش کر رہے ہیں تاکہ یہاں کی اندرونی سکیورٹی کو ٹھیس پہنچائیں۔ لیکن بی ایس ایف اور فوج ان کی ان کوششوں کو ناکام بنانے میں کافی حد تک کامیاب رہے ہیں’۔آئی جی بی ایس ایف نے مزید کہا کہ چونکہ پاکستانی گولہ باری سے شہریوں کا کافی جانی و مالی نقصان ہوا ہے اس لئے اس کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مسئلے کے طور پر اٹھایا جانا چاہیے۔بتادیں کہ جمعے کو ایل او سی پر ہلاکت خیز گولہ باری کے نتیجے میں سرحد کے اس پار بی ایس ایف سب انسپکٹر سمیت پانچ فوجی اہلکار اور چار عام شہری مارے گئے تھے۔ زخمیوں کی تعداد دو درجن بتائی جا رہی ہے جن میں تین فوجی اور فوج کے ساتھ کام کرنے والے تین مزدور بھی شامل ہیں۔دوسری جانب پاکستان زیر قبضہ کشمیر میں چار عام شہریوں سمیت پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد تین درجن سے زائد بتائی جا رہی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا