دوسری ریاستوں میں ہجرت نہ کریں

0
0

نئے قانون سے گجروںکی شناخت ، ثقافت ، طرز زندگی اور نسل کو تحفظ ملے گا:ڈاکٹرجاویدراہی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں و کشمیر سے خانہ بدوش گجروں کی ہمسایہ ریاستوں میں ہجرت کے پیش نظر ، قبائلی عمائدین نے آج مہاجر گروہوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر سے دیگر ریاستوں میں ہجرت نہ کریں کیونکہ نئے قانون سے ان کی شناخت ، ثقافت ، طرز زندگی اور نسل کو تحفظ ملے گا ۔ٹرائبل ریسرچ اینڈ کلچرل فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام یہاں منعقدہ پروگرام میں کمیونٹی کے ممبران نے نامور قبائلی اسکالر ڈاکٹر جاوید راہی کی قیادت میں ان باتوں کا اظہار کیا ۔انہوں نے خانہ بدوش گجروں سے اپیل کی کہ دودھ کی مصنوعات کی کم شرح اور چارے کی زیادہ شرح کی وجہ سے جموں و کشمیر کو نہ چھوڑ یں۔وہیںڈاکٹر جاوید راہی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ برادری کے لئے شدید تشویش کی بات ہے کہ خانہ بدوش (بنہارا) گجر جموں و کشمیر کو چھوڑ کر دوسری ریاستوں جیسے پنجاب ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، اتراکھنڈ اور دیگر علاقوں کی طرف بڑی تعداد میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے متعدد ہجرت کرنے والے قبائلی عمائدین سے مشورہ کیا ہے کہ جلد ہی جموں و کشمیر میں نئے قوانین کے نفاذ کی امید ہے لہذا انہیں انتظار کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جموں ، سانبہ ، کٹھوعہ ، کشتواڑ اور ادھم پور اضلاع کے ’بنہارا‘ گذشتہ کچھ برسوں سے ہندوستان کی دیگر ریاستوں میں ہجرت کر رہے ہیں کیونکہ انہیں اپنے جانوروں کے لئے چارہ اورجگہ کی انتہائی قلت کا سامنا ہے۔اس پروگرام کے مقررین نے اپنی مشترکہ اپیل میں برادری کے ممبروں سے کہا کہ وہ جموں وکشمیر نہ چھوڑیں اور اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کریں۔انہوں نے برادری کے عمائدین سے نقل مکانی کے معاملات پر ازسر نو غور کرنے اور جموں وکشمیر میں اپنے آئینی حقوق کے لئے سخت جدوجہد کرنے کو کہا۔ مقررین نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ مطالبات کو پورے کرے تاکہ وہ دوسرے علاقوں میں نقل مکانی سے بچ سکیں۔ انہوں نے نئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی کہ وہ حکومت کو ہدایت کریں کہ قبائل کے معاملات میں اقدام کئے جائیں۔اس موقع پر اشتیاق مصباح ، صادق چوہدری ، زاہد چوہدری ، ذوالقرنین چوہدری اور دیگر موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا