دبئی؍؍ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو جمعرات کو آئی پی ایل میں اپنے اہم میچ میں چنئی سپر کنگز سے محتاط رہنا ہوگا جب ہی ان کی پلے آف کی امیدیں باقی رہ پائیں گی۔کولکتہ اس وقت چھ جیت ، چھ ہار اور 12پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے ۔ چنئی کے خلاف جیت اسے پلے آف کی دہلیز پر پہنچا دے گی۔ تاہم پلے آف کو یقینی بنانے کے لئے کولکاتہ کو اپنے باقی دونوں میچ جیتنے ہوں گے ۔ کولکاتہ چنئی کے بعد راجستھان رائلز سے کھیلے گا۔ اگر کولکتہ دو میچوں میں میچ جیت جاتا ہے تو اس کے 14پوائنٹس ہوجائیں گے اور پھر اسے دیگر ٹیموں کے ساتھ 14پوائنٹس پر نیٹ رن ریٹ کی پیچیدگی سے گزرنا پڑ سکتا ہے ۔تقریباً پلے آف ریس سے باہر ہونے والی چنئی کی ٹیم مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں اب اپنے باقی دو میچوں میں دوسری ٹیموں کے کھیل کو خراب کرسکتی ہے ۔ چنئی نے اپنے پچھلے میچ میں وراٹ کوہلی کی کپتانی میں رائل چیلنجرز بنگلور کو شکست دی تھی اور اب وہ کولکتہ کے لئے بھی پریشانی کا سبب بن سکتی ہے ۔دفاعی رنرز اپ چنئی 12میچوں میں صرف چار جیت اور آٹھ پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں اور آخری نمبر پر ہے ۔ چنئی کے پاس اب گنوانے کے لئے کچھ نہیں ہے جبکہ اس نقصان سے کولکتہ کا سفر مشکل ہوسکتا ہے ۔ چنئی کا باقی میچ اعزاز کی جنگ ہے تاکہ ٹورنامنٹ کا اختتام کچھ بہتر پوزیشن کے ساتھ ہو۔ چنئی اپنا آخری میچ کولکتہ کے بعد کنگز الیون پنجاب کے خلاف کھیلے گا۔چنئی نے اپنے پچھلے میچ میں بنگلور کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ چنئی نے بنگلور کو چھ وکٹوں پر 145 رنز پر روکنے کے بعد 18.4 اوور میں دو وکٹ پر 150 رن بنا کر آسان فتح حاصل کرلی تھی۔ اس جیت کے بعد دھونی نے کہا تھا کہ کھلاڑیوں کو نتائج کی فکر کیے بغیر کھیل سے لطف اندوز ہونا چاہئے ۔دھونی نے کہا کہ نتائج کی فکر کیے بغیر میچ کھیلیں ، بڑے شاٹس لگائیں اور کھیل سے لطف اٹھائیں۔ اگر آپ کھیل سے لطف اندوز نہیں ہورہے ہیں تو یہ بہت تکلیف دہ ہوجاتا ہے ۔ یہ واضح ہے کہ دھونی کولکاتا کے خلاف میچ میں بغیر کسی دباؤ کے کھیلیں گے اور جب کوئی ٹیم اس انداز میں کھیلتی ہے تو وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے ۔دوسری جانب کولکاتہ کو اپنے سابقہ [؟][؟]میچ میں کنگز الیون پنجاب سے آٹھ وکٹوں کی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کولکتہ کو نو وکٹوں پر 149 رنز کے معمولی اسکور پر روکنے کے بعد پنجاب نے 18.5 اوور میں دو وکٹ پر 150 رن بنا کر آسان فتح حاصل کرلی۔ اس میچ میں کولکتہ کی بیٹنگ انتہائی مایوس کن رہی۔کولکتہ کے کپتان ایون مورگن نے کہا کہ اس سال ایک میدان سے دوسرے میدان میں کھیلنا چیلنج ہے جہاں پچ کی نوعیت مختلف ہے ۔ امید ہے کہ ہم اگلے میچ کے لئے دبئی کی کنڈیشنز کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھیں گے ۔ یہ ٹورنامنٹ کی نوعیت ہے ، کچھ بھی برا نہیں ہے ۔لیکن ہمیں ابھی واپس آنے کی ضرورت ہے ۔