’جموں کشمیر میں اب کوئی بھی زمین خرید سکتا ہے ‘

0
0

مرکز نے جموں و کشمیر ، لداخ اراضی کے قوانین نوٹیفائی کیا، ’مستقل رہائشی‘ کامعیار ختم
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍مرکزی سرکار نے منگل کے روززمین سے متعلق قانون کو نوٹیفائی کردیااور اب مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر میں کوئی بھی غیر مقامی شہری زمین خرید سکتا ہے۔تاہم اس میںزرعی زمین شامل نہیں ہے جبکہ ایک رپورٹ کے مطابق اس قانون کا دائرہ لداخ تک نہیں ہوگا ۔تفصیلات کے مطابق ایک اہم اقدام کے تحت مرکزی حکومت نے زمین سے متعلق قانون کو نوٹیفائی کردیا جس سے کسی بھی شہری کے لئے جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین خریدنے کی راہ ہموار ہوگی۔ مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں جاری حکمنامے کو ’مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر اور لداخ ری آرگنازیشن2020‘کے نام سے موسوم کیا جائے گا۔یہ اس سلسلے میں پاس کئے گئے قوانین کا تیسرا حکمنامہ ہے۔بیان کے مطابق اس حکمنامہ کو فوری طور پر نافذ العمل سمجھا جانا چاہئے۔حکم فوری طور پر نافذ العمل ہے۔ اس آرڈر میں کہا گیا ہے کہ جنرل کلاز ایکٹ ،1897 اس آرڈر کی ترجمانی کے لئے لاگو ہوتا ہے کیونکہ یہ ہندوستان کے علاقے میں نافذ قوانین کی ترجمانی پر لاگو ہوتا ہے۔مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں لینڈ اونرشپ ایکٹ سے متعلق قانون میں ایک بڑی ترمیم کی ہے۔ اگست 2019 سے پہلے ، جموں و کشمیر میں اپنا الگ الگ آئینی نظام تھا۔ اس کے تحت صرف جموں و کشمیر کے مستقل شہریوں (جن کے پاس ریاست کا مستقل شہریت کا سرٹیفکیٹ ہے) کو زمین خریدنے کی اجازت دی گئی تھی۔ نوٹیفکیشن کے اجراء کے ساتھ ہی جموں وکشمیر صنعتی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہے۔ اب ملک کا کوئی بھی شہری جموں و کشمیر میں زمین خرید و فروخت کرسکتا ہے۔ وزارت داخلہ امور کی جانب سے اراضی کے نئے قانون کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ تاہم ، کاشتکاری کی اراضی پر پابندی برقرار رہے گی۔ 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 اور 35-A کی دفعات کو واپس لینے کے بعد ، اس بات کا ہر امکان موجود تھا کہ جلد ہی کشمیر میں زمین کی خرید و فروخت کی اجازت ہوگی۔ذرائع کے مطابق ، مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں لینڈ اونرشپ ایکٹ سے متعلق قانون میں ایک بڑی ترمیم کی ہے۔ اگست 2019 سے پہلے ، جموں و کشمیر میں اپنا الگ الگ آئینی نظام تھا۔ اس کے تحت صرف جموں و کشمیر کے مستقل شہریوں (جن کے پاس ریاست کا مستقل شہریت کا سرٹیفکیٹ ہے) کو زمین خریدنے کی اجازت دی گئی تھی۔یہاں تک کہ کسی دوسری ریاست کا شہری جموں و کشمیر میں اپنے گھر ، دکان ، کاروبار یا کھیتی باڑی کے لئے زمین نہیں خرید سکتا تھا۔ نوٹیفکیشن کے اجراء کے ساتھ ہی جموں وکشمیر صنعتی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔وزارت داخلہ نے اپنی نوٹیفکیشنمیں کہا ہے کہ اس حکم کو مرکزی ریاست جموں و تنظیم تنظیم نو (مرکزی قوانین کی موافقت) تیسرا آرڈر ، 2020 کہا جائے گا۔ یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا