یوگی حکومت میں بہن۔بیٹیاں محفوظ نہیں:للو

0
0

لکھنؤ؍؍اترپردیش کانگریس صدر اجے کمار للو نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت عصمت دری کا ہب بن چکی ہے ۔’بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاو’ کا نعرہ دے کر حکومت بنانے والے یوگی حکومت میں خواتین اور بچیاں سب سے زیادہ غیر محفوظ ہیں۔مسٹر للو نے منگل کو جونپور میں پارٹی دفتر پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں غنڈہ راج قائم ہے ۔ بہن بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔ وہ لچر انتظامیہ،نظم ونسق اور حکومت کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کے چلے قتل اور عصمت دری کے واقعات سے پورا صوبہ کراہ رہا ہے ۔غنڈے اور مجرم کھلے عام جرائم کو انجام دے رہے ہیں۔ حکومت ان پر قدغن لگائے جانے کے بجائے اپوزیشن کی آواز کو کچلنے پر آمادہ ہے ۔اور متاثر کو ہی خاطی ٹھہرارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اپنے شباب پر ہے ۔ کورونا بحران کے چلتے جب لاکھوں۔لوگوں نے اپنی نوکری گنوا دیا ہو ،کاروباد بند ہوگئے ہوں۔لوگوں کی آمدنی کم ہوگئی ہو ایسے میں 40سے 45روپئے کلو آلو اور 90تا100روپئے فی کلو پیاز خریدنے میں عوام مجبور ہورہی ہے جس کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے ۔مسٹر للو نے کہا کہ کسان سب سے مشکل وقت سے گذر رہا ہے ۔ گنا کسانوں کا کروڑ روپئے بقایہ ہیں۔ پرائی کا نیا سیشن شروع ہونے جارہا ہے حکومت کسانو ں کے بقایاجات کی ادائیگی میں ناہل ثابت ہورہی ہے ۔کسانوں کو اپنی کھیت کے سنچائی کے لئے لگے پمپنگ سیٹ کا پہلے کے مقابلے تین گنا زیادہ بجلی کا بل ادا کرنا پڑرہا ہے ۔ دوسری طرف کسانوں کی تیار فصل دھان حکومت طے کی گئی کم از کم سہارا قیمت پر خرید نہیں ہوپارہی ہے اور کسان مجبورا 1886روپئے کے مقابلے 1100-1200 روپئے پر اپنی فصل فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ریاستی کانگریس صدر نے کہا کہ یوگی حکومت کسانوں کے اس مسئلے کا حل کرنے کے بجائے فرقہ واریت اور ذات واد کے گھناونے زہر کو پھلا کر انتخاب جیتنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمنی الیکشن میں کانگریس کے جیتنے سے عوام کی آواز مضبوط بن کے ابھرے گی اور نااہل حکومت پر ایک اخلاقی دباؤ بنے گا۔ واحد کانگریس پارٹی ہی عوام کے مسائل کے سلسے میں جدوجہد کررہی ہے کانگریس کی یہ لڑائی کسانوں،مزدوروں کے مسائل کے حل ہونے تک جاری رہے گی۔ریاستی صدر اجے کمار للو نے جونپور کے ملہنی اسمبلی حلقے کے پارٹی امیدوار راکیش مشرمنگل گرو کی حمایت میں رام دیال گنج میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا